چیتنیا مہا پربھو، وشنو مت کے بھکتی یوگا کے سب سے بڑے پرچارک

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
روحانی شعور بیدارکرنے میں پیش پیش رہنے والے چیتنیا مہا پربھو، وشنو مت کے بھکتی یوگا کے سب سے بڑے پرچارک،اور بھکتی دور کے اہم شاعروں میں سے ایک تھے۔انہوں نے روحانیت کی اشاعت کے ساتھ ساتھ بہت سے دوسرے شعبوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے افراتفری اور انارکی کے وقت میں ہندو مسلم اتحاد پر زور دیا، ذات پات اور اونچ نیچ کی تفریق کو دور کرنے کا ایک اہم پیغام دیا۔ انہیں معدوم ورنداون کی بحالی کا سہرا دیا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اگر کیتنیہ مہا پربھو نہ ہوتے تو ورنداون آج تک ایک افسانہ بن کر رہ جاتا۔ انہوں نے ورنداون کو آباد کیا اور اپنی زندگی کا آخری حصہ یہاں بسر کیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چیتنیا مہا پربھو 18 فروری 1486 کو مغربی بنگال کے گاؤں نودویپا (نادیا) میں پیدا ہوئے جسے اب مایا پور کہا جاتا ہے۔ رادھا-کرشن کے ایک خصوصی عقیدت مند، چیتنیا مہا پربھو نے وشنوؤں کے گوڑیا فرقے کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے بھجن گانے کا ایک نیا انداز تیار کیا۔ ان کی طرف سے شروع کیا گیا مہا منتر نام سنکرتنا ملک اور بیرون ملک وسیع پیمانے پر پھیلا ہوا تھا۔ان پر بہت سی تحریریں لکھی گئی تھیں، جن میں سے اہم ہیں چیتنیا چریتامرت، چیتنیا بھگوت اور چیتنیا منگل۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کیتنیہ مہا پربھو کا پیغام تھا – 'سری کرشن ہی واحد دیوہے۔ وہ خوبصورتی کامجسمہ ہے۔سراپامحبت ہے۔چیتنیا اسکول کے ویوہا اصول کی بنیاد محبت اور تفریح ہے۔ گولوک میں شری کرشن کی لیلا ابدی ہے۔ محبت ان کی بنیادی طاقت ہے اور یہ خوشی کا سبب ہے۔ یہ محبت عقیدت مند کے ذہن میں قائم ہو کر مہابھاؤ بن جاتی ہے۔ یہ مہابھاؤ رادھا ہے۔ رادھا شری کرشن کی اعلیٰ ترین محبت کا مجسمہ ہے۔ یہ اس کی محبت کی مثالی تصویر ہے۔ گوپی کرشن لیلا محبت کا پھل ہے۔'</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>دیگر اہم واقعات:</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1405: تیمورلنگ کی موت</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1546: جرمن مصلح مارٹن لوتھر کا انتقال</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1836: عظیم سنت سوامی وویکانند کے گرو سوامی رام کرشنا پرمہنس عرف گدادھر چٹرجی کی پیدائش</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1836: ہندوستانی انقلابی مدن لال دھینگرا کی پیدائش</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1894ء:محب آزادی اور سیاست دان رفیع احمد قدوائی کی پیدائش</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1899:محب آزادی جے نارائن ویاس کی پیدائش</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1925: نامور مصنفہ کرشنا سوبتی کی پیدائش</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1926: اداکارہ نلنی جیونت کی پیدائش</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1927: مشہور موسیقار خیام کی پیدائش</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1933: اداکارہ نمی کی پیدائش</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago