کوہیما۔28؍ مئی
ابھرتے ہوئے ناگا فنکاروں کے درمیان وینوہ (28 )اور ویمھاکھو سوتیسو (29 )نے 3 روزہ آرٹ نمائش کا اہتمام کیا، جس میں ناگالینڈ کے خوبصورت مناظر اور اس کی بھرپور ثقافت اور روایت کو دکھایا گیا تھا۔”دلکش ناگالینڈ” کے تھیم کے ساتھ، کوہیما شہر سے تقریباً 6 کلومیٹر دور ریجنل سینٹر آف ایکسی لینس فار میوزک اینڈ پرفارمنگ آرٹس میں آرٹ کی نمائش بدھ کو شروع ہوئی۔
اس موقع پر وینوہ بتایا، “ہم اس نمائش کے ساتھ آئے ہیں کیونکہ ہم اپنی ثقافت، بھرپور روایت، مناظر کو دکھانا چاہتے ہیں، اور ساتھ ہی ساتھ ہم اپنے فن پاروں کو فروخت کرنے اور آرٹ کو فروغ دینے کی کوشش کریں گے۔”
نوجوان فن کار نے فن کے ذریعہ مختلف ناگا قبائل کے طرز زندگی کو تلاش کرنے پر اپنے جوش کا اظہار کیا۔ “مجھے رنگوں اور فطرت کا مطالعہ کرنے میں بہت دلچسپی ہے۔ میں مضامین کو دیکھتا ہوں اور انہیں آرٹ میں تبدیل کرتا ہوں۔نمائش کے دوران ‘م کسڈ میڈیا آن کینوس’ اور ‘ ایکریلک آن کینوس’ فارمیٹس میں ان کی نو پینٹنگز نمائش کے لیے رکھی گئی تھیں۔
وینو نے انکشاف کیا کہ کس طرح کچھ آرٹ کے ٹکڑوں کو تخلیق کرنے اور اسے زندہ کرنے میں سو گھنٹے لگے۔آرٹ کی نمائش شروع کرنے کے باوجود، نوجوان آرٹسٹ نے وہاں تک پہنچنے کے لیے جو کچھ کرنا پڑا وہ شیئر کیا۔ “ناگالینڈ میں ایک فنکار کے طور پر کیریئر شروع کرنا بہت مشکل ہے۔
مالیاتی نقطہ نظر سے، کوئی بھی ہر وقت فن پر انحصار نہیں کر سکتا۔ لیکن میں اپنے جذبے کو آگے بڑھاتے ہوئے اپنے آپ کو برقرار رکھنے اور آنے والے دنوں میں زندہ رہنے کی پوری کوشش کر رہا ہوں وینوہ کے آرٹ پارٹنر ویماکھو سوتوتسو نے بھی بتایا کہ بطور فنکار اس کا سفر کیسے شروع ہوا۔ نمائش میں، سوتوتسو نے چھ پینٹنگز کی نمائش کی، یہ سب ‘کینوس پر ایکریلک’ کی شکل میں تھیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے 2018 میں آرٹ کو بطور پیشہ اختیار کیا، حالانکہ میں اس سے پہلے پینٹنگ کر رہا ہوں۔ میں فن میں جلد غوطہ لگانے کے قابل نہیں تھا کیونکہ میرے پاس بہت زیادہ مثبت حوصلہ افزائی نہیں تھی۔ میں نے ایک فنکار کے طور پر اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے کے لیے بہترین لمحے کا انتظار کیا۔
خود سکھائے گئے فنکار نے بصری فنکار کے طور پر مقامات کی تلاش سے اپنی محبت کا اظہار کیا۔ اس نے کہا کہ میں اپنی ریاست میں موجود کچھ خیالات پر حیران ہوں۔ مثال کے طور پر ماؤنٹ جاپفو کو لے لیجئے،‘‘ ویمھاکھو نے ریاست کی دوسری بلند ترین چوٹی کی اپنی پینٹنگ دکھاتے ہوئے کہا۔29 سالہ نوجوان نے مشہور پہاڑ جاپفو کی پینٹنگ کے بارے میں بتایا کہ “میں نے یہ پینٹنگ اس لیے کی کیونکہ پہاڑ کی خوبصورتی اور ساخت نے مجھے بہت متاثر کیا۔
اس نے پینٹنگ میں 35 گھنٹے لگ گئے۔انہوں نے اپنے ساتھی فنکار کے ساتھ کام کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا کہ اس تعاون سے ان کی دوستی مزید مضبوط ہوئی ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…