اس دور میں جب مذہبی عدم برداشت اپنے عروج پر ہے، نفرت ہوا میں مکس ہورہی ہے، اس دور میں بھی بہت سے لوگ ایسے ہیں جو قومی یکجہتی کی مثال بنے ہوئے ہیں۔
رائے گڑھ شہر کے کانگریس کونسلر سلیم نیاریا جو 1988 سے شہر کے ہانڈی چوک میں درگا پوجا کا اہتمام کر کے عالمگیر ہم آہنگی کی مثال پیش کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے سلیم نیاریا نے بتایا کہ وہ پہلے ہندوستانی ہیں۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام کام ہوتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ تہوار منانا ان کا حق ہے۔ ہر ایک کا طریقہ عبادت مختلف ہو سکتا ہے لیکن ہم سب ایک ہیں۔
سلیم نیاریا نے مزید بتایا کہ کبھی وہ بھگوان ہنومان کی پوجا میں شرکت کے لیے پہنچتے ہیں تو کبھی وہ خود کسی مخصوص سوسائٹی کے پروگرام کے انعقاد کی ذمہ داری لیتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ وہ کٹر مسلمان ہیں اور یہ مذہب انہیں تمام مذاہب کا احترام کرنا سکھاتا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…