تہذیب و ثقافت

حیدرآباد کی فیروز جہاں نظام دور کے فیشن کو زندہ کرنے کی خواہاں

 حیدر آباد۔ 20؍ دسمبر

 فیروز جہاں بیگم نے اپنی شادی کے دن  ہاتھ سے بنے ہوئے  کھدر (کھادی) کا دوپٹہ پہنا تھا۔ وہ کہتی ہیں کہ یہ ایک وراثت ہے جسے عام طور پر حیدرآباد کے آخری نظام میر عثمان علی خان کے خاندان میں دلہنیں پہنتی ہیں۔ میں نے اس وقت اس کے بارے میں زیادہ نہیں سوچا تھا۔

فیروز جہاں بیگم میر عثمان علی خان کی نواسی ہیں اور اب وہ نظام کے دور کے فیشن کو زندہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔وہ دعویٰ کرتی ہے کہ وہ نہ صرف اپنے خاندان اور حیدرآباد کے ورثے کا احترام کرنے بلکہ ان دنوں کے رجحان کی بنیاد پر فیشن کو نئے سرے سے ایجاد کرنے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے۔

حیدرآباد کے چھٹے نظام محبوب علی پاشا سے ایک اشارہ لیتے ہوئے، جنہوں نے جدید شیروانی کے ارتقا میں کلیدی کردار ادا کیا، فیروز جہاں کا خیال تھا کہ جدید فیشن کو بھی احیاکے لیے پرانے دور میں لے جایا جا سکتا ہے۔فیروز جہاں بیگم کا مشن جلد ہی ملک کا دورہ کرے گا، یہ جاننے کی کوشش کرے گا کہ ہندوستان بھر میں بحال شدہ محلات ماضی کے حکمران شاہی خاندانوں کی باقیات کو کیسے محفوظ رکھتے ہیں۔

ورثے اور تاریخ کو فروغ دینے کے علاوہ فیروز جہاں بیگم ایک فوٹو شوٹ بھی کریں گی جس میں وہ مختلف مقامات پر تاریخی یادگاروں اور پرانے فن تعمیر کے پس منظر میں کھدر کا دوپٹہ پہنیں گی۔فیروز جہاں بیگم نے حال ہی میں بھوپال کے سابق شاہی خاندان کے ارکان سے ملاقات کی۔جلد ہی وہ دوسروں سے ملنے بنگلور روانہ ہو جائیں گی۔عبید اللہ خان اور حمید اللہ خان نواب سلطان جہاں بیگم کی اولاد ہیں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago