مشہور زمانہ جاسوس رقاصہ ماتا ہری کو فرانس میں فائر سکواڈ کے سامنے کھڑا کر کے موت کے گھاٹ اتارا گیا۔

<p style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;"> _____________ ماتا ہری _______________</span></p>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">۔</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">مشہور زمانہ جاسوس رقاصہ ماتا ہری کو15, اکتوبر 1917 کو فرانس میں فائر سکواڈ کے سامنے کھڑا کر کے موت کے گھاٹ اتارا گیا۔</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">ماتا ہری کا اصل نام مارگریٹا سیلے تھا۔ وہ 17, اگست 1876 کو نیدرلینڈز، ہالینڈ میں پیدا ہوئیں۔ معاشی طور پر خوشحال گھرانے میں پیدائش کے باعث شروع کی زندگی ناز و نعم سے گزاری۔ ان کے والد کاروبار کرتے تھے اور کافی آسودہ حال تھے۔ بعد میں حالات نے پلٹا کھایا اور ان کے والد کا دیوالیہ ہو گیا۔ ماں کی وفات، بچپن کی شادی اور پھر علاحدگی کی وجہ سے ان کی خوشحالی زیادہ دیر تک قائم نہ رہ سکی۔</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">مختلف ممالک جانے کے بعد وہ فرانس میں مقیم ہو گئیں اور رقص کو بطور پیشہ اپنایا۔ وہ سٹرپٹیز یا دوسرے الفاظ میں برہنہ رقص کی ماہر تھیں۔ اپنے فن میں مہارت اور بے پناہ حسن کی وجہ سے مقتدر حلقوں تک رسائی ان کو جاسوسی کے راستے پر لے گئی۔ پہلی جنگ عظیم کے دوران انہوں نے جرمنی کی جاسوسی شروع کر دی۔ لیکن بعد میں پتہ چلا کہ وہ جرمنی کے لیے فرانس کی جاسوسی بھی کر رہی ہیں۔ گویا وہ ڈبل ایجنٹ تھیں۔</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">اسی طرح ان کی خفیہ نگرانی کی گئی اور 13, فروری 1917 کو انہیں فرانس میں گرفتار کیا گیا۔ 24, جولائی 1917 کو ان پر جرمنی جاسوسی کرنے کا باقاعدہ فرد جرم عائد کیا گیا اور الزام لگایا گیا کہ وہ پچاس ہزار فرانسیسی سپاہیوں کی موت کی ذمہ دار ہے، جسے انہوں نے مکمل طور پر مسترد کر دیا۔ تاہم ان پر مقدمہ چلا اور سزائے موت سنائی گئی۔</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">اسی طرح انہیں فائرنگ سکواڈ کے سامنے پیش کیا گیا۔ ماتا ہری نے کمال بہادری سے موت کا سامنا کیا اور کہا کہ وہ آنکھوں پر پٹی نہیں باندھے گی۔ گولی چلنے کے وقت تک وہ سپاہیوں </span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size: 16px;">سے محو گفتگو رہی اور آخر میں اپنے وکیل کو سلام کیا۔</span></div>
<div style="text-align: right;">
 </div>
<div style="text-align: right;">
بہ شکریہ باسط خٹک </div>

Dr. S.U. Khan

Dr. Shafi Ayub editor urdu

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago