وزیراعظم کے من کی بات پروگرام کے 100ویں نشریہ کے موقع پر وزارت ثقافت، حکومت ہند نے ملک بھر میں مختلف ثقافتی مقامات پر پروگراموں کا اہتمام کیا۔ ممبئی میں یہ پروگرام 29 اپریل کی شام کو تاریخی یادگار گیٹ وے آف انڈیا پر منایا گیا۔
ثقافت کی وزارت کے تحت آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے زیر اہتمام پروگرام غروب آفتاب کے وقت شروع ہوا اور اس میں یادگار پر پروجیکشن میپنگ شامل تھی۔ لائٹ اینڈ ساؤنڈ شو نے گیٹ وے آف انڈیا کے آغاز سے لے کر تکمیل تک کی کہانی دکھائی۔
گیٹ وے آف انڈیا جو سال 1911 میں شاہ جارج پنجم کے استقبال کے لیے ہندوستانی اسلامی طرز پر بنایا گیا تھا، بہت سے تاریخی لمحات کا مشاہدہ کر چکا ہے جیسے مہاتما گاندھی جی کی جنوبی افریقہ سے واپسی اور 1948 میں ہندوستان سے آخری برطانوی فوجیوں کا نکلنا۔
مزید برآں شو نے اکتوبر 2014 میں عزت مآب وزیر اعظم کے شروع کردہ ‘من کی بات’ کے منفرد پہل پر توجہ مرکوز کی۔ من کی بات کی مختلف اقساط کی کہانیاں منافع بخش انداز میں سنائی گئیں۔ ریڈیو کے آسان قابل رسائی وسیلہ پر معزز وزیر اعظم اور عام لوگوں کے خیالات کا تبادلہ کرنے کا یہ نیا اقدام واقعی کارآمد تھا۔ پہلے نشریہ سے لیکر جس میں دسہرہ کے دن دل میں موجود نجاستوں کو ایک بار دور کرنے کی تلقین کی گئی تھی، اس نشریہ تک جس میں مقامی فنون لطیفہ اور فنکار، پدم ایوارڈ جیتنے والوں کو پردھان منتری جی نے دوبارہ اعزاز سے نوازا تھا۔
2015 میں امریکی صدر براک اوبامہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے لیے من کی بات کے ایپی سوڈ میں شرکت کی۔ پروگرام کامیابی کے ساتھ 99 اقساط مکمل کر چکا ہے اور 100 ویں قسط 30 اپریل کی صبح نشر کی جائے گی۔
گیٹ وے آف انڈیا کے آگے کے میدان میں ایک انٹریکٹو انفارمیشن کیوسک اور ڈیجیٹل فیڈ بیک پلیٹ فارم مہیا کیا گیا تھا، جہاں طلباء اور شائقین ‘‘من کی بات’’ کی گزشتہ 99 اقساط سن سکتے ہیں اور اپنی تجاویز دے سکتے ہیں۔ میدان میں من کی بات کی اقساط کی مختصر نمائش بھی لگائی گئی۔
تعلیمی ادارے، ممبئی یونیورسٹی، این ایس ایس، کیندریہ ودیالیہ کولابا اور دیگر مقامی اسکولوں اور کالجوں کے طلباء نے پروگرام میں شرکت کی۔ اس پروگرام نے وزیر اعظم کی طرف سے عوام تک پہنچنے کی شروع کی گئی پہل کی شاندار کامیابی کی نشاندہی کی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…