تہذیب و ثقافت

شمالی کشمیر کے بارہمولہ میں پنجابی شاعری پر ایک روزہ سیمینار کا انعقاد

جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگوئجز( جے کے اے  اے سی ایل) نے پنجابی شاعری پر ایک دن بھر کے ایک اہم سیمینار اور ایک دلکش ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا، جس نے خطے کے ادب کے شائقین کے دل موہ لیے۔

بھرت سنگھ، سکریٹری  جے کے   اے اے سی ایل کی رہنمائی میں منعقد ہونے والے اس پروگرام میں پنجابی زبان اور ثقافت کے بھرپور ورثے کی نمائش کی گئی، جس نے شرکا پر گہرا اثر چھوڑا۔شیرازہ پنجابی کے ایڈیٹر پوپندر سنگھ پارس نے ادیبوں اور شائقین کے اجتماع کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’پنجابی زبان میں ایک منفرد مٹھاس اور اثر ہے، اس لیے پنجابی زبان کو مزید مقبول اور فروغ دینے کے لیے اس طرح کے سیمینارز کا انعقاد ضروری ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

گرو نانک دیو ماڈل ہائی اسکول کے پرنسپل اور تقریب کے مہمان خصوصی ہرجیندر کور نے نوجوان نسل کے لیے روایتی زبانوں کو زندہ کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔کور نے کہا کہ آج کی دنیا میں، نوجوان نسل کے لیے روایتی زبانوں کو زندہ کرنے کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد مستقبل میں مزید سیمینار منعقد کرنا ہے، جس سے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کے زیادہ مواقع فراہم کیے جائیں۔

ممتاز پنجابی ادیب ایس ایس سوڈھی، گرنام سنگھ ارشی، دامودر سنگھ، دلجیت سنگھ پارس، دلبیر کور، رویندر کور، سمن پریت کور، ایچ ایس اپاشک، کیول پال سنگھ، ارسدیپ سنگ، حسین شبنم اور لالہ شاکر نے اپنی شاعری پیش کی، جس میں اس کی روح پرور خوب صورتی کا مظاہرہ کیا۔

ادبی اور ثقافتی پروگراموں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، پنجابی کے ایک سینئر مصنف، گرونام سنگھ نے اپنی تعریف کا اظہار کیا کہ ’’خطے کے مختلف مقامات پر اس طرح کے پروگرام منعقد کرنے کی اکیڈمی کی کوششوں کا مقصد ان نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارنا ہے جو لکھنے اور فروغ دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

اس تقریب میں جسبیر سنگھ سرنا کی لکھی ہوئی کتاب ’’بابا دیپ سنگھ لائف اینڈ لیگیسی‘‘کی رونمائی کا بھی مشاہدہ کیا گیا جو پنجابی ادب میں ایک قیمتی اضافہ ہے۔اس موقع پر ایک متحرک ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں روایتی پنجابی لوک رقص گدھا پیش کیا گیا۔

بارہمولہ کے گرو نانک دیو ماڈل ہائی اسکول کے ابھرتے ہوئے طلبا نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے تقریب میں رنگ اور جاندار اضافہ کیا۔کنڈکٹر سکھ پریت کور نے شاندار طریقے سے ثقافتی پروگرام کی آرکیسٹ کی، جب کہ پنجابی ساہتیہ سبھا بارہمولہ کے صدر سلیندر سنگھ سوڈھی نے مقررین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’ متاثر کن اور معلوماتی گفتگو نے پنجابی ورثے کے بارے میں ہماری سمجھ میں اضافہ کیا ہے۔ ہم اپنے شاندار ثقافتی ورثے کو منانے کے لیے اس طرح کی تقریبات کا انعقاد جاری رکھیں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago