پروفیسر کرشن دھیر کی اردو زبان اور تہذیب سے محبت کا عالم

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>’’ک</strong><strong>مال ہے یہ اردو ہے‘‘</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 <strong>ایک اہم تصنیف  جس میں خاکسار کی بھی رائے شامل ہے </strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پروفیسر کرشن دھیر کی اردو زبان اور تہذیب سے محبت کا یہ عالم ہے کہ اس عمر میں انھوں نے ارد وسیکھی اور اردو زبان و تہذیب پر انگریزی میں ایک اہم کتاب تصنیف کی ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اردو سے محبت کرنے والوں نے مختلف موضوعات پر کتابیں لکھنے اور معیاری تحریروں کو ٹھوس روشنائی دے کر اردو حلقوں تک پہنچانے میں نمایاں کام کیا ہے۔<span dir="LTR">The WONDER THAT IS URDU </span>اگرچہ انگریزی میں لکھی گئی ہے، ایسا ہی ایک شاہکار کرشنا ایس دھیر کا ہے۔ تاہم یہ اردو زبان اور اس کے ادب سے مصنف کی محبت کو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 اس کتاب کا آغاز اس بات کی ایک بہترین مثال ہے کہ کس طرح جنوبی ایشیا کے مختلف اپبھرنشا نے فارسی عربی اور یورپی زبانوں کے ساتھ تعامل کیا، جس سے اردو سمیت مختلف زبانوں کو جنم دیا گیا اور وہ مغلوں اور انگریزوں کے دور تک کیسے پروان چڑھیں۔ دنیا کے تمام بڑے مذاہب کی ابتدا براعظم ایشیا میں کیسے ہوئی اور صوفیاء کے مشاہدے پر اس کتاب کے دوسرے باب میں روشنی ڈالی گئی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 اردو زبان کے ارتقا میں سماجی اور معاشی اداروں اور روایات کے کردار پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ کرشنا ایس دھیر نے بڑی محنت کے ساتھ احتجاجی لٹریچر کی وضاحت کی ہے اور غالب، داغ دہلوی، ساحر لدھیانوی، فیض احمد فیض، احمد فراز، عبدالحئی اور دیگر شعرا کا بڑے پیمانے پر حوالہ دیا ہے تاکہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ شاعری کس طرح محاصرے، چھاپوں، قید، سامراج اور استعمار کے خلاف احتجاج کرتی تھی۔ . آخر میں مصنف نے اس بات کی کھوج کی کہ کس طرح اردو زبان کو استعمال کرنے والے تارکین وطن کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے۔اس کتاب کی اشاعت پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔</p>

Dr. S.U. Khan

Dr. Shafi Ayub editor urdu

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago