امام حرم نے تیاریوں کا جائزہ لیا
مکہ مکرمہ،24مارچ(انڈیا نیرٹیو)
مسجد حرام اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کی نماز کے لیے آنے والے معتمرین اور زائرین کے لیے محفوظ روحانی ماحول فراہم کرنے کی تیاریاں کرلی گئی ہیں۔’’صدارت عامہ برائے امور مسجد حرام و مسجد نبوی‘‘ نے اپنی بھرپور صلاحیتوں، انسانی اور میکانیکی توانائیوں کو نماز جمعہ کی تیاری اور سسٹم کی نگرانی میں صرف کردیا ہے۔
صدارت عامہ کے سربراہ شیخ سدیس نے براہ راست فیلڈ نگرانی کی۔ انہوں نے نمازیوں کے مسجد حرام میں داخل ہونے اور باہر نکلنے کے نظام کا جائزہ لیا۔ دروازوں کے کھولنے اور بند کرنے کے عمل کی جانچ کی۔ مسجد کے فرش اور صحنوں میں نمازیوں کے داخلے کے اہتمام کو دیکھا اور حفاظتی ذرائع کی تیاری کی یقین دہانی حاصل کی۔
مسجد حرام میں تمام خطرات کا جلد پتہ لگانے، آگ بجھانے کے نظام کی تاثیر اور پیدل چلنے والوں کی سڑکوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے آگ بجھانے والے آلات اور الارم آلات کی وقتاً فوقتاً دیکھ بھال کے لیے متعلقہ حکام کے ساتھ رابطہ کیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے موجود تمام رکاوٹوں کو ہٹایا جاتا ہے۔ عبادات کی ادائیگی کے دوران ضیوف الرحمن کی نقل و حرکت کو آسان تر بنایا جاتا ہے۔
ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس نے رمضان کے بابرکت مہینے کے پہلے جمعہ کو عازمین کے استقبال کے لیے صدارت عامہ کے منصوبوں کی تیاری کی تصدیق کی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ’’ صدارت عامہ‘‘ ضیوف الرحمن کی خدمات کے لیے انسانی، آپریشنل اور تکنیکی توانیوں کو مکمل صلاحیت کے ساتھ استعمال میں لاتی ہے۔
تمام شعبوں میں بہتر سے بہتر سے خدمات کی فراہمی کی کوشش کی جاتی ہے۔ہجوم کے انتظام کے لیے ضیوف الرحمن کو مسجد حرام کے صحنوں سے وصول کیا جاتا، مطاف سے گزرنا اور دو رکعت نماز ادا کرنا اور جب تک مہمان اپنے تمام مناسک ادا نہ کرلے اس کی نگرانی کی جاتی اور پیش آنے والی مشکل کو ختم کیا جاتا ہے۔
’’ صدارت عامہ‘‘ نے زائرین، معتمرین اور نمازیوں کی تمام ضروریات کو محفوظ بنانے کے لیے اپنی تمام کوششوں کو متحرک کیا ہے۔ اعلیٰ درجے کی خدمات کے ایک مربوط نظام کے درمیان اعلیٰ ترین معیارات کے مطابق عالمی آپریشنل سہولت فراہم کی ہے۔ جامع ترقیاتی منصوبوں کے مقاصد کے لیے دو مقدس مساجد کی خدمات کا نظام خاص طور پر ماحول کے لیے دوستانہ بنایا گیا ہے۔ اس کے لیے جراثیم کش ادویات اور صابن کو استعمال کیا گیا ہے۔
حرمین شریفین کی انتظامیہ نے زائرین میں شامل معذور افراد پر بھی پوری توجہ دی ہے۔ معذور افراد کے لیے بہت سی خدمات سے آراستہ راستے اور ہالز مختص کیے گئے ہیں۔ ان کے لیے بریل میں قرآن کی فراہمی، پڑھنے کے علاوہ قلم، قرآن کے لیے لچکدار ہولڈرز، تقاریر کے ترجمہ کی سہولت خصوصی طور پر پیش کی گئی ہے۔
اشاروں کی زبان سے رہنمائی کا نظام بھی قائم کیا گیا ہے۔ معذور افراد کے لیے مناسک ادا کرنے کے لیے الیکٹرک اور دستی گاڑیاں فراہم کی جاتی ہیں۔ فیلڈ ٹیمیں ہر جمعہ کو 10 بار مطاف کے فرش کو دھویں گی۔ ہر واش 20 منٹ سے زیادہ نہیں وقت نہیں لیتا۔ جراثیم کشی، دھونے کے ساتھ ساتھ خوشبو کا انتظام بھی کیا جاتا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…