تہذیب و ثقافت

معروف صحافی شاہین نظر کے افسانوی مجموعہ”کرب ناتمام“کی رونمائی

شاہین نظر جتنے اچھے انگریزی اور اردو کے صحافی ہیں اتنے ہی اچھے افسانہ نگار بھی ہیں: ڈاکٹر منظور عالم

انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے مجدد آئی او ایس سینٹر برائے آرٹس اینڈ لٹریچر کے زیر اہتمام آج معروف صحافی شاہین نظر کے افسانوی مجموعہ ”کرب ناتمام“ کا رسم اجراء عمل میں آیا۔

اس موقع پر آئی او ایس کے چیرمین ڈاکٹر محمد منظور عالم نے اپنے پیغام میں مجدد آئی او ایس سینٹر برائے آرٹس اینڈ لٹریچر کا مختصر تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ عصری ادب کے موضوعات اور ان کی حسی پیشکش کو مربوط ومنظم کرنے کی ایک کوشش ہے جس کی افادیت کا احساس ہم اسی وقت کراسکیں گے جب اس پلیٹ فارم کو آپ تمام لوگوں کا اعتماد اور تعاون حاصل ہوگا۔

انہوں نے مزید کہاکہ آج کی یہ مجلس جناب شاہین نظر کے دوسرے افسانوی مجموعہ کرب ناتمام کی تقریب رونمائی کے طور پر منعقد کی گئی ہے،شاہین جتنے اچھے انگریزی اور اردو کے صحافی ہیں اتنے ہی اچھے افسانہ نگار بھی ہیں اور انہوں نے اپنے افسانوں میں روزمرہ کی زندگی کی مختلف چلتی پھرتی تصویروں کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔

پروفیسر شہزاد انجم نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے شاہین نظر کو مبارکباد پیش کی اور کہاکہ انہوں نے موجودہ حالات کو جس خوبصورتی کے ساتھ افسانہ کی شکل میں قارئین کی نذر کیاہے اس کی کوئی مثال نہیں مل سکتی ہے، روانی اور شگفتی ہے اوربلاشبہ ادب کی دنیا میں یہ کتاب سنگ میل کی حیثیت رکھے گی۔

مصنف کتاب شاہین نظر نے اپنی گفتگو میں کہاکہ میں پیشے کے اعتبا ر سے صحافی ہوں اور غیر جانبدار طریقے سے کسی واقعہ، حادثہ کو نیوز اسٹوری کی طرح پیش کرنا میرا کار منصبی ہے لیکن ہر حساس دل انسان کی طرح واقعات اور مشاہدات مجھے متاثر کرتے ہیں اور میرے وجود کا حصہ بن کر مجھے بے چین رکھتے ہیں اور پھر خود بخود دیر سویر نوک قلم تک افسانوں کی شکل میں آہی جاتے ہیں۔افسانہ نگاری بھی میرے حساس دل ہونے کا ہی فطری نتیجہ ہے۔انہوں نے اس موقع پر اپنی کتاب سے کچھ افسانے بھی پڑھ کے سنائے۔

 اس موقع پر معرو ف صحافی جناب سہیل انجم اور جناب خور شید اکرم نے بھی اظہار خیال کیا۔ نظامت کا فریضہ مجدد آئی او ایس سینٹر برائے آر ٹس اینڈ لیٹریچر کے کو آرڈینٹر جناب انجم نعیم نے انجام دیا

اس موقع پر انہوں نے آئی او ایس کے اس نئے شعبہ کا تفصیلی تعارف بھی کرایا کہ یہ شعبہ ایک ایسا پلیٹ فارم پیش کرنا چاہتاہے جہاں ادیب، دانشور، پینٹرس، فوٹوگرافرس اور لفظ شناس باہم مجتمع ہوں اورعصری زندگی کی آسودگی نا آسودگی، بیزاری، کمال، تلاش اور حصولیابیوں کی کہانی ایک دوسرے کو دکھاسکیں اور سناسکیں

اور ایسی تمام کوششوں کو منظم کرکے اپنے معاشرے پر اس کے پڑنے والے اثرات کا احتساب کرسکیں۔قبل ازیں مولانا اطہر حسین ندوی کی تلاوت سے تقریب کا آغاز ہوا۔

اس موقع پر سینئر صحافی جناب اے یو آصف، معروف صحافی احمد جاوید، جناب صفی اختر، آئی او ایس کے فائننس سکریٹری محمد عالم، جناب عطاء الرحمن صحافی قاسم سید، ظفر آفاق، قاسم عثمانی سمیت مختلف لوگ موجود تھے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago