آزادی کے امرت مہوتسو کے حصے کے طور پر مہاراشٹر کے پونے میں ’ویتستا:دی فیسٹیول آف کشمیر‘ کا دوسرا ایڈیشن منعقد کیا جائے گا۔ وزارت ثقافت کے زیر اہتمام اس سال 31 مارچ سے 2 اپریل کے درمیان منعقد ہونے والے اس فیسٹیول میں ایم آئی ٹی، وشو شانتی یونیورسٹی اور پونے یونیورسٹی کی خصوصی شراکت داری ہوگی۔
اس پہل کا مقصد پورے ملک کو کشمیر کے وسیع ثقافتی ورثے، تنوع اور انفرادیت سے روشناس کرانا ہے۔ خاص طور پرویسے ہم وطنوں کو جنہیں ابھی تک اس مقدس سرزمین پر جانے کا موقع نہیں ملا ہے۔
اس پروگرام میں میوزک آرٹ، ڈانس آرٹ، ہینڈی کرافٹ آرٹ جیسے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے فنکاروں کی جانب سے کئی قسم کی پیشکش دی جائیں گی جس میں کشمیر کے لوک رقص کی کوریوگرافی، کشمیر کے روایتی آلات کے ساتھ موسیقی کی پرفارمنس، کشمیر کے منفرد لوک ڈرامے ‘بھانڈ پاتھیر’ کی پیش کش، معروف سنتور کھلاڑی اور موسیقار پنڈت ابھے رستم سوپوری، کشمیری صوفی بینڈ ‘صوفیسٹیکیشن’ کی بانی آبھا ہنجورا کی موسیقی کی پرفارمنس، کشمیری پکوانوں کا میلہ، کشمیری دستکاری فن نمائش، پشمینہ اون کی بنائی پر ورکشاپ، پیپر میشے اور ووڈ آرٹ، ساہتیہ اکادمی کے نامور اسکالرز کشمیر اور دریائے ویتستا کے علاوہ مہاراشٹرا اور دریائے گوداوری پر سیمینارکا انعقاد، للت کلا اکادمی کے ذریعہ کشمیر اور مہاراشٹر کے ایک ساتھ مل کر کام کررہے فن کاروں کے لیے آرٹ کیمپ،طلبہ کے لیے آرٹ مقابلہ جیسے پروگرام شامل ہو ں گے۔
یہ فیسٹیول دریائے ویتستاسے وابستہ لوک عقائد کے گرد مرکوز ہے،جسے ویدک زمانے سے انتہائی مقدس سمجھا جاتا ہے۔ اس دریا کا تذکرہ نیلمت پران، ویتستا مہامایا، ہرچریت چنتامنی، راجترنگینی جیسی کئی قدیم تحریروں میں ملتا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…