جموں،6؍ دسمبر
کووڈ-19 کی وجہ سے تقریباً دو سال کی بندش کے بعد اس سال ماتا ویشنو دیوی کے مندر میں یاتریوں کی تعداد ایک کروڑ کی جادوئی تعداد کو عبور کرنے والی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 86 لاکھ یاتریوں نے ماتا کے درشن کئے ہیں۔
اس کے علاوہ دسمبر کے آخر تک یہ تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کر سکتی ہے کیونکہ دسمبر کے مہینے میں اس گپھا میں زیادہ یاتری آتے ہیں۔ 2013 میں 93.24 لاکھ یاتریوں نے گپھا کا دورہ کیا تھا۔
جب کہ اس سال اب تک 85,63,138 یاتریوں نے ماتا ویشنو دیوی کے درشن کئے ہیں۔ 2020 میں، یاترا کو کووڈ وبائی امراض کے پیش نظر لگائی گئی پابندیوں کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان پہنچا، جس کے نتیجے میں یاتری کی تعداد 1987 کی سطح تک گر گئی۔
مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور ملک کے دیگر حصوں سے روزانہ ہزاروں لوگ آرہے ہیں۔ شری ویشنو دیوی شرائن بورڈ کے موثر اور یاتریوں پر مبنی انتظام کی وجہ سے یاترا میں اضافہ ممکن ہوا ہے۔ اس سال کے دوران روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 25-30 ہزار عقیدت مندوں نے ماتا ویشنو دیوی کی گپھا کے درشن کئے۔
اس وقت سردیوں اور شادیوں کے سیزن کی وجہ سے فٹ فال میں کمی آئی ہے تاہم دسمبر کے دوسرے نصف میں فٹ فال میں اضافہ متوقع ہے۔
سال 2012 میں سب سے زیادہ ایک کروڑ چار لاکھ پانچ ہزار عقیدت مندوں نے ماتا وشنو دیوی کی درگاہ پر حاضری دی۔ گزشتہ سال نومبر تک 49 لاکھ 49 ہزار 967 عقیدت مندوں نے پوجا کی تھی جبکہ اس سال نومبر کے آخر تک 36 لاکھ 13 ہزار 171 مزید یاتریوں نے حاضری دی ہے۔
سال کے آخر تک تقریباً 15 لاکھ لوگوں کے مندر پر آنے کی امید ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…