قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے صدر دفتر میں ممبئی میں مقیم معروف شاعر اور ماہر عروض عبید اعظم اعظمی، فروغ اردو کے لیے سرگرم سید زاہد علی اور معروف صحافی امتیاز خلیل کے اعزاز میں ایک استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے ان کا تعارف بھی کروایا،خصوصاً عبید اعظم اعظمی کی ادبی و شعری خدمات کے مختلف پہلوؤں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عبید اعظم اعظمی اردو زبان کے جینئس شاعر، نغمہ نگار اور ماہر عروض ہیں۔
انھوں نے کہا کہ شاعری بہ طور خود ایک مشکل فن ہے، مگر ان کا کمال یہ ہے کہ انھوں نے شاعری کی کئی نئی بحریں بھی ایجاد کی ہیں، ممبئی یونیورسٹی میں ادب و شعر کے طلبہ کے درمیان ان کے لیکچرز بھی ہوتے رہتے ہیں، اب تک ان کی آٹھ کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔ ان کا ایک بڑا کام ’خرمن‘ کے نام سے مضطرخیرآبادی کے کلام کی تدوین ہے،جو آٹھ جلدوں میں شائع ہوا ہے۔
مختلف دستاویزی فلموں کے لیے نغمے لکھ چکے ہیں۔ کئی ادیبوں اور فن کاروں پر ہونے والے شوز میں اینکرنگ کر چکے ہیں۔ دسیوں ایوارڈ سے نوازے جا چکے ہیں، کئی اہم ادبی و ثقافتی اداروں سے بھی جڑے ہوئے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…