کابل،25جنوری(انڈیا نیرٹیو)
یونیسکو کی طرف سے افغانستان کے لیے مقرر کے گئے تعلیم کے عالمی دن کی مناسبت سے افغان خواتین اور لڑکیوں نے منگل کو ملک کے اندر مظاہرہ کیا۔ خواتین نے تعلیم کے حوالے سے طالبان کے حالیہ فیصلوں کے خلاف نعرے لگائے اور مسلط کردہ نظام کو مسترد کردیا۔ خواتین نے نعرے لگائے ’’ہمیں طالبان کی تعلیم چاہیے نہ ہی طالبان کی حکومت‘‘۔
لڑکیوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ انہیں انتہاپسند تحریک کے دور میں تعلیم اور علم کے حق سے محروم رکھا گیا تھا جو خواتین سے دشمنی ہے۔ مظاہرہ کرنے والی خواتین نے کہا تعلیم کا عالمی دن منایا جاتا ہے اور افغان لڑکیاں علم کی نعمت سے محروم رہتے ہوئے ہی اس دن کو گزار دیتی ہیں۔
واضح رہے چند ہفتوں قبل ہی طالبان کی حکومت کی جانب سے افغان خواتین کو غیر معینہ مدت کے لیے سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں میں جانے سے روکنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ افغانستان میں طالبان کی حکومت میں ہائیر ایجوکیشن کے وزیر ندا محمد ندیم نے اس فیصلے کو یہ کہہ کر درست قرار دیا تھا کہ طالبات نے حجاب سے متعلق ہدایات پر عمل نہیں کیا۔
طالبان حکومت کو اپنے اس فیصلے پر عالمی برادر ی کے شدید غم و غصہ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ دنیا کے بیشتر ملکوں نے طالبان کے ہاتھوں افغان خواتین پر ہونے والے اس ظلم کی شدید مذمت کی ہے۔
طالبان کی جانب سے خواتین کو زیادہ تر سرکاری ملازمتوں سے بھی نکال دیا گیا ہے یا انہیں گھر میں رکھنے کے لیے کم اجرت دی گئی ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…