Urdu News

جامعہ ملیہ اسلامیہ کو میڈیکل کالج کا تحفہ،جامعہ برادری میں خوشی کی لہر

جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی کی طرف سے منعقد کانووکیشن کا ایک خوب صورت منظر

جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے کانووکیشن میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’ مجھے یہ بتاتے ہوئے آپ سب سے خوشی ہورہی ہے کہ حکومتِ ہند نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کو میڈیکل کالج کی منظوری دے دی ہے‘‘۔ ساتھ ہی وائس چانسلر نے کہا کہ’’یونیورسٹی مشرق وسطیٰ میں ایک بین الاقوامی کیمپس قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے‘‘۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی کی طرف سے تقسیم اسناد کا ایک منظر

جامعہ ملیہ اسلامیہ ، نئی دہلی نے وگیان بھون میں اپنا صد سالہ کانووکیشن کا انعقاد کیا ۔ اس کانووکیشن میں  نائب صدر جمہوریہ ہند جناب جگدیپ دھنکڑ بطور مہمان خصوصی شامل ہوئے ۔ مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے کانووکیشن کی صدارت کی۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ  کے صد سالہ کانووکیشن کی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے جامعہ کی وائس  پروفیسر چانسلر نجمہ اختر نے کہا  کہ ’’میں  نے بطور وائس چانسلر ہمیشہ اپنے طلبا اور فیکلٹی کی جانب سے میڈیکل کالج کے لیے حکومتِ ہند سے  درخواست کی ۔ہم سب کے لیے آج خوشی اور فخر کا دن ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ  کو مرکزی حکومت سے میڈیکل کالج شروع کرنے کی اجازت مل گئی ہے‘‘ ۔

واضح ہو کہ پروفیسر نجمہ اخترشیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے مہمان خصوصی،عزت مآب وزیر تعلیم اور دیگر مہمانوں کا خیر مقدم کرنے کے بعد یونیورسٹی کی رپورٹ پیش کی اور اس اعلان کے ساتھ سامعین کو خوش گوار حیرت میں ڈالا کہ مرکزی حکومت نے جامعہ میں میڈیکل کالج کے قیام کو منظوری دے دی ہے۔قابل ذکر ہے جامعہ میں میڈیکل کالج کے قیام کا مطالبہ جامعہ برادری کا  دیرینہ خواب تھا جو اب عنقریب پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔اس اعلان سے جلسہ گاہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ا ورجامعہ فیکلٹی اراکین،غیر تدریسی عملہ، گولڈ میڈل یافتہ اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں پانے والوں نے تالیوں کی گونج کے درمیان اس خوش کن خبر کا خیر مقدم کیا۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

پدم شری پروفیسر نجمہ اخترنےاپنے خطاب میں کہا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی سرکار کے جملہ تعاون اور رہنمائی کے لیے جس کی وجہ سے آج جامعہ ملیہ اسلامیہ حصولیابیوں کی نئی تاریخ رقم کررہاہے ان کے تئیں سپاس اور امتنان کا اظہار کیا اور کہا کہ میں خود کو بہت خوش قسمت سمجھتی ہوں کہ میں صاحب بصیر ت وزیر اعظم نریند رمودی جی کی قیادت میں کام کررہی ہوں۔یہ ان کا متواتر اور مضبوط تعاون ہی تھا جس کی وجہ سے ہم غیر معمولی کام کرپائے ہیں اور نمایاں ترقی کی ہے‘‘۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی کے جشنِ صد سالہ کانووکیشن میں  نائب صدرجمہوریہ ہند عزت مآب جنا ب جگدیپ دھنکڑ  مہمان خصوصی تھے  اور جلسہ تقسیم اسناد کی صدارت  وزیر تعلیم،فروغ ہنر اور انٹرپرینیوشپ جناب دھرمیندر پردھان نے کی۔انھوں نے چند کامیاب طلبا کو گولڈ میڈل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں عنایت کیں۔ اس موقع پر ڈاکٹرسودیش دھنکڑ بھی موجود رہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

وزیر تعلیم  دھرمیندر پردھان نے تمام کامیاب طلبا کو مبارک باددی اور جلسہ تقسیم اسناد کے انعقاد کے لیے جامعہ فیکلٹی کو بھی مبارکباد دی۔انھوں نے طلبا کے بہترین مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔انھوں نے کہا کہ ’’جامعہ جیسے ادارے دانشوانہ قیادت فراہم کررہے ہیں اور امرت کال میں بنیادی رول ادا کررہے ہیں۔آج جب پوری دنیا ہندوستان اور اس کے نظام کی جانب نگاہیں اٹھائے دیکھ رہی ہے،مجھے توقع ہے کہ جامعہ قومی تعلیمی پالیسی کے مطابق گلوبل انسان تیار کرے گی جو آخر کار مغربی دنیا اور گلوبل ساوتھ کے درمیان عدم مساوات کی خلیج کو کم کرے گی‘‘۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں میڈیکل کالج کے قیام کے سلسلے میں انھوں نے کہا کہ ’’جامعہ صرف میڈیکل کالج قائم نہیں کرے گی بلکہ دنیا کے پیچیدہ طبی معاملات کے حل کے لیے ہمیں جامعہ کو ایک شہری تحقیق مرکز کے طورپر تیار کرنے کی کوشش کرنی چاہیے‘‘۔

               نائب صدرجمہوریہ ہند جنا ب جگدیپ دھنکڑ نے تمام گریجویٹ ہونے والے طلبا،اساتذ ہ ا ور والدین کی تعریف کی۔انھو ں نے طلبا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ”آپ نے ڈگریاں حاصل کرلی ہیں لیکن آموزش زندگی بھر چلنے والا کام۔آپ نے تعلیم کی توسط سے معلومات حاصل کرلی ہیں اور اب آپ کو ان معلومات کی مدد سے اپنے اندر بصیرت پیدا کرنا ہے“۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

Recommended