Urdu News

ضلع پونچھ، جموں کی زویا بشیر نے کیسے حاصل کی دسویں میں کامیابی؟

زویا بشیر، اپنے والد کے ساتھ، جنہوں نے اسکول کی فیس دینے کے لیے لیا تھا قرض

زویا بشیراس وقت  اپنے  آنسو نہیں روک پائی جب اسے یہ خبر ملی کہ اس نے دسویں جماعت کے امتحان میں پورے جموں خطے میں تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔پونچھ کے ایک دور دراز گاؤں سے تعلق رکھنے والی  زویا کے والد نے اس کی تعلیم کے لیے بھاری سود پر قرض لیا تھا اور ان کی بیٹی نے انہیں مایوس بھی نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ جب نتائج کا اعلان ہوا تو وہ اپنے آنسو روک نہ سکیں۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

زویا   کے والد نے بتایا کہ میں نے اسکول کی فیس ادا کرنے کے لیے بھاری سود پر قرض لیا۔ یہ کافی مشکل تھا۔مجھے یاد ہے کہ ان کی فیس ادا کرنے کے لیے 10,000 روپے اور اس سے زیادہ کے چھوٹے قرضے لیے گئے تھے۔

زویا بھی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکی کیونکہ اس کے والد نے اس کے خوابوں کو پورا کرنے میں مالی پریشانیوں کو بیان کیا۔   زویا کے  والد نے کہا کہ بیٹیوں کے لیے تعلیم زیادہ ضروری ہے۔انہیں بہترین تعلیم فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ غریب باپ کا یہ یقین ہے کہ وہ اپنی بیٹی کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں داخل کروانا چاہتا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

یہ میرا خواب ہے کہ اسے اے ایم یو میں داخل کرایا جائے۔ یہاں تک کہ اگر اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کی تعلیم کے لیے مالی اعانت کے لیے اپنا گھر بیچنا پڑے تو وہ ایسا کرنے کے لیےتیار ہےایک عاجزانہ پس منظر سے آتے ہوئے، زویا نے نرسری سے اسلامی اسکول، پونچھ میں تعلیم حاصل کی۔

زویا نے کہا کہ میں اپنے اساتذہ کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں جنہوں نے ہمیشہ میری صحیح سمت میں رہنمائی کی۔ آج میں نے جو کچھ بھی حاصل کیا ہے وہ اپنے اساتذہ کی وجہ سے ہے۔زویا نے 492 نمبر حاصل کیے ہیں، جو اس کی توقع سے تین نمبر کم ہیں۔ اس نے کہا کہ میں 495 نمبر حاصل کرنا چاہتی  تھی۔ لیکن میں 492 پر آ گئی ۔

میرا ہمیشہ سے دسویں جماعت کے امتحان میں ٹاپ کرنے کا ہدف تھا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے میرا خواب پورا ہو گیا ہے۔زویا نے پونچھ ضلع میں ٹاپ کیا ہے اور اس نے جموں ریجن میں تیسرا نمبر حاصل کیا ہے۔8ویں کلاس کے بعد، میں نے سخت محنت کرنا شروع کر دی۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

میرا مقصد ہمیشہ بورڈ کے امتحان میں بڑا نمبر حاصل کرنا تھا۔ جب نتائج آئے تو میرا خاندان بہت خوش تھا۔مقامی لوگوں نے اب قبائلی محکمے پر زور دیا ہے کہ وہ اس خاندان کو بچانے کے لیے آئیں اور لڑکیوں کو ان کے خوابوں کو پورا کرنے میں مدد کریں۔

Recommended