اتر پردیش کے چندولی ضلع میں ایک کھیت یومیہ مزدوری کرنے والے مزدور صلاح الدین کے 17 سالہ بیٹے محمد عرفان،نے اتر پردیش مدھیامک سنسکرت شکشا پریشد بورڈ کے کلاس 12 کے امتحانات میں 82.71 فیصد نمبر حاصل کیے ہیں۔
عرفان، جو سنسکرت کا استاد بننا چاہتا ہے، کلاس 10 اور کلاس 12 کے امتحانات میں ٹاپ 20 نمبر حاصل کرنے والوں میں واحد مسلمان ہے۔ اس نے 13,738 طلبا کو شکست دی جو 12ویں جماعت کے امتحانات میں بیٹھے تھے۔
اپنی کامیابی پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عرفان نے کہا کہ مجھے یقین نہیں ہے کہ لوگ کسی زبان کو مذہب سے کیوں جوڑتے ہیں۔ ایک ہندو اردو سیکھنے میں بہت اچھا ہو سکتا ہے، جب کہ ایک مسلمان سنسکرت سیکھنے میں بہت اچھا ہو سکتا ہے۔ میں ایک گریجویٹ ہوں جو تعلیم کی قدر کو سمجھتا ہے۔
عرفان نے کہا کہ بعض زبانوں کو بعض مذاہب سے جوڑتے ہیں۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا عرفان کے سنسکرت پڑھنے کا انتخاب کرنے کے بعد کوئی مسئلہ تھا، صلاح الدین (51 )نے کہا، ”نہیں، کچھ بھی نہیں۔
یہ ایک مختلف انتخاب تھا کیونکہ ہم مسلمان ہیں، لیکن وہ اس کا خواہشمند تھا اس لیے میں نے اسے نہیں روکا۔ ان چیزوں سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ہم اس سوچ کو مانتے نہیں ہیں کہ صرف ہندو سنسکرت پڑھیں اور صرف مسلمان اردو پڑھیں۔ اگر وہ پرائمری اور جونیئر کلاسوں میں اس مضمون کا مطالعہ کر رہا ہے تو وہ اس کا مزید مطالعہ بھی کر سکتا ہے۔ اس میں کیا حرج ہے؟ مجھے کچھ غلط نظر نہیں آرہا ہے۔
اپنے بیٹے کی کامیابی پر پھولے نہ سماتے ہوئے باپ نے کہا۔ “وہ سنسکرت ادب کا مطالعہ کرنا چاہتا ہے اور میں اسے کبھی بھی اس چیز کے حصول سے نہیں روکوں گا جس کا وہ شوقین ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…