جامعہ ملیہ اسلامیہ کی تاسیس کے102 سال مکمل
نیاجامعہ، نئی اُڑان، نئی اُمنگ، نئی پہچان
سفرہے دین یہاں کفر ہے قیام یہاں یہاں پہ راہ روی خودحصول منزل ہے
ڈاکٹرمحمداسجدانصاری
_______________________________________________________________________________________________________________________
علی گڑھ کی سرزمین پرمسلم یونیورسٹی علی گڑھ کی جامع مسجد میں 29 /اکتوبر 1920کو قومی جذبے سے سرشار تحریک عدم تعاون کی کوکھ سے جنم لینے والاایک تعلیمی ادارہ جو انتہائی بے سروسامانی کے عالم میں کرایے کے 12 عددٹینٹوں میں شروع ہواتھا اسے تاریخ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے نام سے جانتی ہے۔انگریزی نظام اورمغربیت کے نعرے کے خلاف ہندوستانیت اورہندوستانی نظام تعلیم کا بگل بجانے والی اس عظیم دانشگاہ نے اپنے ایک صدی کے سفرمیں نئی بلندیوں کوسرکرکے کئی نئے نیشنل اور انٹرنیشنل ریکارڈز اپنے نام کرکے عالمی پیمانے پر اپنی شناخت قائم کی۔102 سال کے اپنے طویل سفرمیں انتہائی بے سروسامانی کے عالم میں بھی اس نے وہ کردکھایاجس کا خواب سجاکرمجاہدین آزادی نے اپنے خون پسینے اور لہوسے اسے سینچاتھا۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کو نئی زندگی اورروح بخشنے والے ڈاکٹر ذاکرحسین نے شایدسچ ہی کہاتھا کہ ادارے اینٹ اورگارے سے نہیں بلکہ حوصلوں کی اُڑان سے بنتے ہیں۔ان کا یہ مقولہ بہت ہی مشہورہے کہ جامعہ حصول تعلیم اورثقافتی احیاء کی ایک تحریک کا نام ہے۔ اورجامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا وطالبات اور اساتذہ نے انتھک محنت اور مسلسل کاوشوں سے یہ ثابت کردکھا یاکہ جب کچھ کرگزرنے کی تمنا ہوتوحوصلے کی اڑان کے سامنے سب ہیچ ہے۔کرائے کے خیموں سے اپنے سفرکاآغازکرنے والی جامعہ کے طلباوطالبات آج نہ صرف صحافت، اداکاری، فنون لطیفہ، انجینیرنگ،ایجوکیشن اورفن تعمیرمیں اپنی صلاحیتوں کالوہامنوارہے ہیں بلکہ خلامیں بھی کمندیں ڈال رہے ہیں۔عالمی خلائی ایجنسیاں انھیں اعزازسے نوازرہی ہیں۔اس کی تازہ ترین مثال جامعہ کی سابق طالبہ محترمہ ایشا ہیں جنھیں یوروپی خلائی ایجنسی نے ایوارڈسے سرفرازکیاہے۔
اسی طرح جون2022 میں سابق صدرجمہوریہ ہند محترم رام ناتھ کووند نے جامعہ کے مایہ نازسائنسداں پروفیسر زاہد اشرف کوقومی سطح کے پروقاربہترین سائنس داں کے ایوارڈسے سرفرازکیا تھا۔کھیل کی دنیامیں بھی جامعہ نے قومی سطح کے کھلاڑی ملک کو دیے جنھوں نے پوری دنیامیں ملک کا نام روش کیا۔خیموں سے شروع ہونے والی جامعہ آج ملک کی اعلی ترین خدمات یعنی سول سروسزکے لیے بیوروکریٹس کی دودرجن کے قریب کھیپ ہرسال تیارکرتی ہے۔2022 میں آئی اے ایس ٹاپرمحترمہ شروتی مشراکی جامعہ کی آئی اے ایس اکیڈمی نے ہی تیاری کرائی تھی۔صوبائی سطح کی جوڈیشیل سروسز میں بھی آج جامعہ کے طلبا وطالبات اپنی اچھی کارکردگی اورموجودگی درج کرارہے ہیں۔ جامعہ کے اساتذہ اور طلبا وطالبات نے آج اسے نہ صرف ہندوستان کی بہترین یونیورسٹیوں کی صفوں میں لاکھڑاکیابلکہ عالمی دانشگاہوں میں اسے پروقارمقام بھی عطاکیا۔
جامعہ نے جب اپنے سفرکی صدی مکمل کی تو جامعہ کی باگ ڈورایک ایسی خاتون کے حصے میں آئی جنھوں نے جامعہ کی سالارقافلہ اورروح رواں ہونے کا حق اداکردیا۔پروفیسرنجمہ اخترنے اپنی قابلیت، صلاحیت اورکرشماتی قیادت کے ذریعے جامعہ کوایک مثالی اورعصرجدیدکے
ایک ماڈل تعلیمی دانش گاہ کے طورپرپوری دنیاکے سامنے پیش کیا۔ان کی قائدانہ صلاحیتوں سے جامعہ کو 2021 میں National Assessment and Accreditation Council (NAAC) سے A++ (اے پلس پلس)گریڈ ملا۔انھوں نے جامعہ کو ہندوستان کی ایک مایہ نازاورممتازدانشگاہ کی حیثیت سے پیش کرنے میں کلیدی کرداراداکیا۔ 2022 میں حکومت ہندکی وزارت تعلیم کے National Institute Ranking Framework (NIRF) میں جامعہ کو ہندوستان کی تیسری مایہ ناز یونیورسٹی بننے کا شرف حاصل ہوا۔
جامعہ کے سائنسدانوں نے تحقیق وریسرچ میں عالمی پیمانے پر جامعہ کے جھنڈے گاڑے۔ حکومت ہندنے شیخ الجامعہ پروفیسر نجمہ اخترکے تعلیمی کارناموں اور ان کی خدمات کوسراہتے ہوئے ان کوباوقارپدم شری اعزازسے نوازاجس کا جشن جامعہ برادری نے دل کھول کرمنایا۔آج عالمی ادارے اورعالمی یونیورسٹیاں جامعہ کے ساتھ تعلیمی اورثقافتی اشتراک کرنے پرفخرمحسوس کرتی ہیں۔(جاری)
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…