Categories: تعلیم

نوے فیصدی معذور لڑکی کاجل یو پی ایس سی امتحان پاس کرنے کی متمنی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
گورداسپور۔15؍اگست</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اپنی زندگی کے آخری 18 سالوں سے، وہ رکاوٹوں کو چیلنجوں میں اور مواقع کو فتوحات میں بدلتی رہی ہیں۔  اس کی کہانی غیر معمولی  جوہر  اور انسانی روح کی فتح کے بارے میں ہے۔  4 فٹ سے چھوٹی، 90 فیصد پیدائشی طور پر معذور کاجل کماری گورنمنٹ کالج گورداسپور کی<span dir="LTR">BCA-1 </span>کی طالبہ ہے۔ ماضی میں اسے جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، یا مستقبل میں سامنا کرنا پڑے گا، اس کے باوجود اس نےحو پی ایس سی امتحان کی تیاری شروع کر دی ہے۔  اس کی گائیڈ امرت پال کور ہے، جو گورداسپور میں پیدا ہوئی یوپی میں آئی اے ایس آفیسر ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یو پی ایس سی نے کئی زمرے محفوظ کیے ہیں جن میں معذور مقابلہ کر سکتے ہیں۔  وہ ان میں سے دو پر توجہ مرکوز کر رہی ہے لوکوموٹر ڈس ایبلٹی اور آرتھوپیڈیکی طور پر معذور  تاکہ اس کی مدد کی جا سکے۔ کاجل جو وزن میں 35 کلوگرام کی ہے، کو اپنے   ہر کام  کیلئے مدد  کی درکار ہوتی ہے۔اس کے چچا راج کمار اسے گزشتہ تقریباً دو دہائیوں سے اپنی بانہوں میں اٹھائے ہوئے ہیں۔  کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب وہ اس کے ساتھ نہ ہو۔  جو کہ اپنے آپ میں ایک انتہائی قابل تعریف کارنامہ ہے۔  دونوں نے برسوں کے دوران ایک خاص رشتہ استوار کیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس نے 94 فیصد نمبر حاصل کرکے بارہویں جماعت کا امتحان پاس کیا۔  اس کے اساتذہ بھی اتنے ہی حیران تھے جیسے اس کے والدین تھے۔ وہ ایک آئی اے ایس افسر سوہاس لالناکیرے یتھیراج کی زندگی اور اوقات پر گہری نظر رکھتی ہے، جو ایک ٹانگ کے ساتھ پیدا ہوا تھا۔  2021 ٹوکیو پیرالمپکس کے بیڈمنٹن ایونٹ میں یاتھیراج کو چاندی کا تمغہ جیتتے ہوئے دیکھ کر کاجل "دنیا کی سب سے خوش کن لڑکی" تھی۔ اس کے والد نریندر کمار کا کہنا ہے کہ اس کی پیدائش سے پہلے ان کا ٹائلوں کا کاروبار تباہ ہو گیا تھا۔  "تاہم، اس کے اس دنیا میں آنے کے بعد، میرے کاروبار سے ہونے والی آمدنی میں ہر سال تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔  جب خدا ایک ہاتھ سے کوئی چیز چھینتا ہے تو وہ دوسرے ہاتھ سے دینے کے لیے کافی مہربان ہے۔ کاجل کہتی ہیں "میں وہ کام کرنے کی شدید خواہش رکھتی ہوں، جو لوگ مجھ سے کرنے کی توقع نہیں رکھتے۔  دراصل، میری معذوری نے میری حقیقی صلاحیتوں کو دیکھنے کے لیے میری آنکھیں کھول دی ہیں۔  ایک بار جب میں نے اپنی حدود کو قبول کر لیا، تو مجھے ان سے گزرنے کی شدید خواہش تھی۔ نوجوان لڑکی کی کہانی یہ ثابت کرنے کے بارے میں ہے کہ اس کی صلاحیت اس کی معذوری سے زیادہ ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago