Categories: تعلیم

کبھی بھکاری تھے اب یہ بچے اسکول جاتے ہیں

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
امرتسر،12؍جون</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یہ 2016  کی بات  ہے  جب گگن دیپ کور نے فیصلہ کیا کہ صرف اپنے  کے بارے میں سوچنے کے بجائے، انہیں سڑکوں پر بھیک مانگنے والے بچوں کے لیے کچھ کرنا چاہیے۔  چھ سال گزر چکے ہیں، اور اس نے وہی کیا جو اس نے سوچا تھا۔  تقریباً 150 بچے جو بھیک مانگتے تھے اب سرکاری سکولوں میں پڑھ رہے ہیں۔ گگندیپ نے ان سالوں میں یہی حاصل کیا ہے۔  اس نے نہ صرف سرکاری اسکولوں میں داخلہ لینے میں ان کی مدد کی بلکہ روزانہ ایک گھنٹہ شام کی کلاسز کا بھی اہتمام کرتی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ وہ اسکول میں کیا سیکھ رہے ہیں۔   ان  کی ایک این جی او ہے جسے <span dir="LTR">BhuWorth</span>کہتے ہیں۔  وہ بتاتی ہیں کہ اس نے اس کا نام کیوں رکھا — "زمین نال جوڑے ہوئے" ۔ یہی نام تجویز کرتا ہے اور میں چاہتی ہوں کہ وہ زندگی میں بڑھیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
گگن نے کہا "ان بچوں میں اتنی صلاحیتیں ہیں جو بھیک مانگتے وقت ضائع ہو جاتی ہیں۔  میری ہمیشہ خواہش تھی کہ میں اس ضلع میں کچھ تبدیلی دیکھوں جہاں شہید اعظم بھگت سنگھ پیدا ہوئے تھے۔  میں برداشت نہیں کر سکتی تھی کہ بچے  یہاں بھیک  مانگ رہے ہیں۔ یہ این جی او سوشل سیکورٹی اور ویمن اینڈ چائلڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ضلعی دفتر کے ساتھ مل کر بھی کام کرتی ہے اور جمعہ کو ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں ان بچوں کو گڈ ٹچ اور بیڈ ٹچ کے بارے میں ایک حساس اور اہم موضوع کے بارے میں بھی بتایا گیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 گگن نے کہا کہ وہ دوسرے اضلاع میں بھی کام کرنا چاہتی ہے۔  تاہم، وہ پہلے ہی جالندھر اور جموں میں کام کر چکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے جالندھر اور جموں کے بچوں کو اسکولوں میں داخل کرنے کا انتظام کیا ہے۔  جب بھی مجھے کوئی بچہ بھیک مانگتا ہوا نظر آتا ہے،میں فوراً اس کے والدین تک پہنچتی ہوں اور انہیں قائل کرتی ہوں کہ پڑھنا اور پھر نوکری حاصل کرنا کتنا ضروری ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انہیں مختلف شعبوں میں بہترین بنانے کے لیے، این جی او کی جانب سے مختلف مقابلے بھی منعقد کیے جاتے ہیں جیسے کہ مختلف کھیلوں کی سرگرمیاں اور ڈرائنگ/آرٹ کی سرگرمیاں۔  این جی او کی بانی نے بتایا کہ ان بچوں میں ایک ایسی خوبی ہے جو آج کل نایاب ہے یعنی ' ایمانداری ۔  "ہمیں آج ایسی ایمانداری کی ضرورت ہے جس کی وجہ سے ان بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago