جموں، 14؍ دسمبر
امریکی ارب پتی اسٹیفن شوارزمین کی مالی اعانت سے چلنے والا شوارزمین سکالر شپدنیا کے چند اعلیٰ وظائف میں سے ایک ہے، جس کے لیے ہر سال دنیا بھر سے ہزاروں امیدوار درخواستیں جمع کرواتے ہیں۔
اس اسکالرشپ کا آغاز 1902 میں اسٹیفن شوارزمین نے کیا تھا، جو کہ روڈز اسکالرشپ سے متاثر ہو کر، عالمی افہام و تفہیم اور امن کو فروغ دینے کے لیے ایک اسکالرشپ ہے۔
سال 2022 کے لیے شوارزمین سکالر شپ کے لیے جموں و کشمیر کے صوبہ جموں سے پہلی بار ایک نوجوان لڑکی کا انتخاب کیا گیا ہے۔
بیس سالہ پلوی سرین ڈیجیٹل میڈیا آرگنائزیشن ‘دی سٹریٹ لائن’ کی بانی ہیں اور اس وقت جموں سے ایک قومی خبر رساں ادارے کے ساتھ نامہ نگار کے طور پر کام کر رہی ہیں۔
اس سال ہندوستان سے پانچ امیدواروں کو شوارزمین اسکالرز -2022 کے لیے منتخب کیا گیا ہے، جن میں سے تین ہندوستانی نژاد ہیں لیکن بیرون ملک رہتے ہیں۔
شوارزمین اسکالرز میں سے صرف تین فیصد کا انتخاب شدید مقابلے کے بعد کیا جاتا ہے۔ اساسکالرشپ کے تحت انہیں بیجنگ، چین کی سنگھوا یونیورسٹی میں ‘ عالمی امور’ میں ایک سالہ ماسٹر ڈگری کرنے کا موقع ملے گا۔
ان کا رہنے، رہائش اور کھانا سب کچھ ‘شوارزمین اسکالرشپ’ کے تحت ہوگا۔اس اسکالرشپ کے لیے تین سو امیدواروں نے درخواستیں دی تھیں جن میں سے 36 ممالک سے 151 اور دنیا بھر سے 121 یونیورسٹیوں کا انتخاب کیا گیا تھا۔
شوارزمین سکالرز’ کے بانی سٹیفن شوارزمین نے کہا کہ جیو پولیٹیکل منظرنامہ ہر روز پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے، میں اس سال کے منتخب اسکالرز اور ان کی عالمی مسائل کے ساتھ سوچ سمجھ کر مشغول ہونے کی صلاحیت کا منتظر ہوں۔ ہمیں یقین ہے کہ نوجوان لیڈروں کا یہ متاثر کن گروپ اس منفرد موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائے گا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…