وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس منفرد تعاملی پروگرام – پریکشا پے چرچا – کا تصور کیا گیا تھا جس نے ملک بھر سے نیز بیرون ملک سے بھی طلباء، والدین اور اساتذہ ان کے ساتھ امتحانات سے تعلق رکھنے والی پریشانیوں اور اسکول کے بعد زندگی پر تبادلہ خیال کرتے ہیں۔ یہ تقریب، زندگی کو ایک اتسو کے طور پر منانے کے لیے ذہنی دباؤ پر قابو پانے میں مدد کرتی ہے۔ اس تقریب کا گذشتہ پانچ برسوں میں، وزارت تعلیم کے اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے کے ذریعے کامیابی کے ساتھ انعقاد کیا گیا۔
پی پی سی 2023 کے لیے طالب علموں، اساتذہ اور والدین نے ، ریاستی بورڈس، سی بی ایس ای، کے وی ایس، این وی ایس اور دیگر بورڈوں سے بڑی تعداد میں پرجوش طور پر شرکت کی ہے۔ سال 2022 کے مقابلے میں اس سال اندراج کی تعداد دوگنا سے زیادہ ہوگئی ہے۔ تقریباً 38.80 لاکھ شرکاء (طالب علم – 31.24 لاکھ، اساتذہ – 5.60 لاکھ، والدین – 1.95 لاکھ) نے پی پی سی 2023 کے لیے اپنا اندراج کرایا ہے. جبکہ اس کے مقابلے میں پی پی سی 2022 کے لیے تقریباً 15.7 لاکھ افراد نے اندراج کرایا تھا۔ 150 ممالک سے زیادہ طلباء، 51 ممالک سے اساتذہ، 50 ممالک سے والدین نے بھی پی پی سی 2023 کے لیے اندراج کیا ہے۔
یہ پروگرام ٹاؤن ہال طرز کی شکل میں کیا جانا ہے، جیسا کہ حکومت ہند کی صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعے مقرر کردہ سال 2022 میں کووڈ – 19 ضابطوں کی پیروی کرتے ہوئے کیا گیا تھا۔ 25 نومبر اور 30 دسمبر 2022 کے دوران مختلف موضوعات پر اختراعی تحریری مقابلہ https://innovateindia.mygov.in/ppc-2023 پر منعقد کیا گیا تھا جس کا مقصد شرکاء کو منتخب کرنا تھا (درجہ 9 سے بارہویں کلاس کے اسکول کے طلباء، اساتذہ اور والدین) یہ مقابلہ درج ذیل بیان کردہ مختلف موضوعات پر محیط تھا:
مائی گو پر اختراعی تحریری مقابلوں کے ذریعے منتخب تقریباً 2050 شرکاء کو ایک خصوصی پریکشا پے چرچا کٹ پیش کی جائے گی جس میں امتحانات سے متعلق مسائل کی ہندی اور انگلش میں کتاب شامل ہوگی جسے وزیر اعظم نے تحریر کیا ہے۔ اس میں ایک سند بھی شامل ہے۔ این سی ای آر ٹی کے ذریعے منتخب کیے جانے والے، شرکاء کے ذریعے کچھ سوالات کو پی پی سی میں شامل کیا جاسکتا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…