صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (10 فروری 2023کو) بھوونیشور میں واقع رمادیوی خواتین یونیورسٹی کے دوسرے جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت کی اور خطاب کیا۔رما دیوی خواتین یونیورسٹی
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے، صدر جمہوریہ نے اپنے اُن دنوں کو یاد کیا جو انہوں نے بطور طالبہ اس یونیورسٹی (اُس وقت یہ کالج تھا) میں گزارے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھوونیشور میں یونٹ – 2 گرلز اسکول میں اپنی اسکولی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے اس تعلیمی ادارے میں چار برسوں تک تعلیم حاصل کی۔ اُس وقت کے اساتذہ کا پیار اور محبت ناقابل فراموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اب بھی اُس وقت کے اپنے ہم جماعتوں کے رابطے میں ہیں۔ یہ عظیم تعلیمی ادارہ ان کی زندگی میں ہمیشہ ہی ترغیب کا ایک وسیلہ رہا ہے۔
یونیورسٹی کی طالبات سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ انہیں طالبات کے طور پر، یعنی خواتین کی نمائندوں کے طور پر فخر محسوس کرنا چاہیے۔ بھارت میں خواتین نے برسوں سے ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ خاندان کے انتظام سے لے کر ملک کی حکمرانی تک، ادب، موسیقی اور رقص سے لے کر قیادت تک، خواتین نے ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانا اب کوئی نعرہ نہیں رہا، بلکہ یہ بڑی حد تک حقیقت بن چکا ہے۔ لڑکیاں نہ صرف ہمارے لڑکوں کے برابر ہیں بلکہ بعض شعبوں میں وہ لڑکوں سے بھی آگے ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ پنچایتوں سے لے کر پارلیمنٹ تک تمام جمہوری اداروں میں خواتین کی نمائندگی میں اضافہ رونما ہو رہا ہے۔ یہ ہماری جمہوریت کا بہت بڑا کارنامہ ہے کہ پہلی مرتبہ خواتین اراکین پارلیمنٹ کی تعداد 100 سے تجاوز کر چکی ہے، یہ ہماری جمہوریت کے مستقبل کے لیے ایک اچھی علامت ہے۔
صدر نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کیمپس سے نکلنے کے بعد وہ ایک اور یونیورسٹی یعنی زندگی کی یونیورسٹی میں داخل ہوں گی۔ زندگی کی یونیورسٹی میں کامیاب ہونے کے لیے انہیں اپنی خوبیوں اور صلاحیتوں سے آگاہ ہونا چاہیے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت کا مقصد آئندہ 25 برسوں میں ایک ترقی یافتہ ملک میں تبدیل ہونا ہے ۔ ہم سب کو یقین ہے کہ سال 2047 میں جب بھارت اپنی آزادی کا صد سالہ جشن منائے گا، تو اس وقت وہ دنیا کے ازحد خوشحال ممالک میں سے ایک ہوگا۔ نوجوان نسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان 25 برسوں میں بھارت کو ترقی کی معراج پر لے جائیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…