Categories: تعلیم

حیدرآباد کے طالب علم کوامریکہ کی یونیورسٹی میں 1 کروڑ روپے کی اسکالرشپ ملی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
حیدر آباد، 8؍اگست</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ایک متاثر کن کہانی میں، حیدرآباد کے ایک 18 سالہ لڑکے ویدانت آنندواڑے کو نیورو سائنس اور سائیکالوجی میں انڈر گریجویشن پری میڈ کے لیے ریاستہائے متحدہ کی کیس ویسٹرن ریزرو یونیورسٹی سے 1.3 کروڑ روپے کی اسکالرشپ ملی ہے۔ کیس ویسٹرن  یونیورسٹی نے اب تک 17 نوبل انعام یافتہ افراد تیار کیے ہیں۔  ویدانت نے کہا کہ اس نے موسمیاتی مقابلہ کے چیلنج میں حصہ لیا جس کے لیے اب وہ نومبر میں پیرس جائیں گے اور یونیسکو میں جیوری کو حل پیش کریں گے۔ ویدانت آنندواڑے کا مقصد بیرون ملک جا کر اپنی تعلیم حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ   8ویں جماعت سے ہی میرا مقصد بیرون ملک جا کر تعلیم حاصل کرنا تھا۔ میں نے بیالوجی میں داخلہ لیا۔ 10ویں جماعت کی تکمیل کے بعد، جب کووڈ شروع ہوا، تب ہی میری والدہ نے مجھے مہارت کے عالمی  رجحان سےتعارف کرایا۔ اس وقت، ہم کالجوں اور مشیروں کی تلاش کر رہے تھے۔  جو مجھے مطلوبہ کالج حاصل کرنے میں مدد کرے گا۔ اس لیے میں نے 16 سال کی عمر میں کیریئر ڈیولپمنٹ پروگرام کے لیے درخواست دی تھی۔ یہ تین ماہ کا پروگرام ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ویدانت نے مزید کہا، یہ وہ اہم عنصر ہے جس سے میں کیس ویسٹرن ریزرو یونیورسٹی میں داخل ہوا تھا۔ کیس ویسٹرن نے 17 نوبل انعام یافتہ افراد پیدا کیے تھے۔ اس لیے اب میں نیورو سائنس کا پیچھا کروں گا۔  طالب علم نے کہا کہ اسکول میں دی گئی اسائنمنٹس نے اس کے اعتماد کو بڑھایا۔ "ڈیکس اسکول میں ہر ہفتے ہمیں کچھ اسائنمنٹس کرنے پڑتے تھے جس سے ہمارے اعتماد اور آزادی میں اضافہ ہوتا تھا۔ ہمارے پاس ماہانہ اسائنمنٹس بھی ہوتی تھیں جہاں ہمیں مواقع کا انتخاب کرنا ہوتا تھا، مقابلوں کے کوئز ہوتے تھے جن میں ہمیں حصہ لینا ہوتا تھا۔ انہوں نے بچوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ وہ تعلیمی اداروں پر توجہ دینے کے ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں پر بھی توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے لیے میرا پیغام یہ ہے کہ بنیادی طور پر ماہرین تعلیم پر توجہ نہ دیں، ہاں یہ تعلیم کا ایک اہم حصہ ہے۔ وجیا لکشمی انادواڈے، ان کی والدہ نے کہا کہ یہ ان کے لیے فخر کا لمحہ ہے کیونکہ ان کا بیٹا اپنے شوق کو آگے بڑھائے گا۔وہ ایک بچہ بننا چاہتا تھا جو بچپن سے ہی سب کچھ کرتا ہے، وہ کھیلنا، موسیقی، مطالعہ کرنا چاہتا تھا۔ اب اسے سب کچھ کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر بچہ کچھ خاص لے کر پیدا ہوتا ہے اور والدین کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ وہ کیا ہے۔ بچے کو آزاد رہنے دیں، اس کی چیزوں کو باہر آنے دیں۔ ہر بچہ اپنے اندر کچھ لے کر پیدا ہوتا ہے، بطور والدین، ہمیں اسے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago