طلبہ کے کیریئرکے ساتھ کھلواڑ،ایک سالہ ڈپلوماتین سال میں ،جلدنتائج جاری کرنے کی اپیل
مولاناآزادنیشنل اردویونیورسیٹی حیدرآبادکافاصلاتی نظام تعلیم پوری طرح بدحال ہوچکاہے۔صورت حال یہ ہے کہ جن طلبہ نے فاصلاتی نظام تعلیم کے تحت 2020 میں داخلہ لیاتھا،اب تک ان کاایک سالہ ڈپلوماتین سال میں بھی مکمل نہیں ہوسکاہے۔ایک سال کاڈپلومااگرتین سال میں بھی مکمل نہ ہوسکے تویہ طلبہ کے کیریئرکے ساتھ کھلواڑنہیں تواورکیاہے۔یہی حال بی اے،اے ایم اوردیگرکورسوں کاہے۔
ڈپلوماان جرنلزم اینڈماس کمیونی کیشن کے 2020کے سیشن کافرسٹ سمسٹر امتحان 2022کے جولائی میں ہوا،پھردوسرے سمسٹرکاامتحان فروری 2023میں منعقدہوا۔2020کے ڈپلوماان جرنلزم اینڈماس کمیونی کیشن کے دوسرے سمسٹرکاامتحان ہوئے دوماہ ہوچکے ہیں لیکن اب تک یونیورسیٹی نے رزلٹ جاری نہیں کیاہے۔جب کہ اس کورس میں بہت کم طلبہ ہیں جن کے رزلٹ کے لیے ایک ماہ کافی تھا،ویسے بھی انتظامیہ کوسوچناچاہیے تھاکہ پہلے ہی کافی تاخیرہوچکی ہے۔یعنی جس کورس کوایک سال میں مکمل ہوجاناچاہیے تھا،اس میں تین سال لگ رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ طلبہ مولاناآزادنیشنل اردویونیورسیٹی میں کم داخلہ لے رہے ہیں۔
ذمہ داران کوروناکے دورکابہانہ بناتے ہیں تویادرہے کہ جون،جولائی2021سے تمام یونیورسٹیوں کی تعلیمی،انتظامی سرگرمیاں شروع ہوچکی ہیں۔بلکہ بعض یونیورسیٹیوں نے اس دوران آئن لائن امتحان لے کرہی طلبہ کاوقت بچایاہے۔لیکن مولاناآزادیونیورسٹی نے نہ آن لائن امتحان اس دوران لیانہ بعدمیں جلدی کی۔ جون2021کے بعدپورے ایک سال گزرنے پرفرسٹ سمسٹرکاامتحان لیاگیا۔پھرمزیدآٹھ ماہ ہونے پردوسرے سمسٹرکاامتحان لیاگیا۔اورنتیجہ تواب تک نہیں آیا ہے۔یہ طلبہ کے مستقبل کے ساتھ مذاق ہے۔اس سے طلبہ کافی ناراض ہیں۔سستی کی حدتویہ بھی ہوگئی کہ 2020کے ڈپلوماان جرنلزم اینڈماس کمیونی کیشن کے طلبہ کو ایک کتاب ’نیومیڈیا‘فروری 2023میں فراہم کرائی گئی۔یعنی یاتو کتاب کی تیاری کے بغیرپرچہ میں اضافہ کردیاگیایاپھرذمہ داروں کی طرف سے کتاب کی فراہمی میں تاخیرکی گئی۔
ایم اے،بی اے فاصلاتی کورسوں کابھی یہی حال ہے۔2019کے سیشن کے بی اے کورسزاب تک التواء میں ہیں۔ریجنل سنٹروں پرصحیح جواب نہیں دیا جاتا۔ کوآرڈینیٹر رابطہ کرنے پریاتوفون ریسیونہیں کرتے یاتشفی بخش جواب نہیں دیتے۔پٹنہ ریجنل سنٹرکے ایک طالب علم نے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پربتایاکہ مولانا آزاد نیشنل اردویونیورسیٹی کاجورویہ ہے ،ا س سے لگتاہے کہ یہ لوگ فاصلاتی نظام تعلیم کوڈوباکرہی رہیں گے۔پٹنہ کے ہی ڈپلومااینڈجرنلزم اینڈماس کمیونی کیشن کے ایک طالب علم نے بتایاکہ پروجیکٹ ورک تک وقت نہیں آئے تھے۔فروری میں پروجیکٹ ورک دیاگیا،یہ سب کچھ چیک کرکے کب ہی رزلٹ جاری ہوجاناچاہیے تھا۔ حیدرآباد اور دربھنگہ کے کئی طلبہ نے ایم اے،بی اے اورڈپلومااینڈجرنلزم اینڈماس کمیونی کیشن کارزلٹ جلدجاری کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ پہلے ہی کافی تاخیرہوچکی ہے،انتظامیہ مداخلت کراکر2020کے سیشن کے تمام کورسوں کارزلٹ جلدجاری کرائے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…