دو روزہ ٹریولنگ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول منگل کو کشمیر یونیورسٹی میں شروع ہوا، جس میں صنف، مساوات، تنوع اور شمولیت سمیت اہم موضوعات پر خصوصی توجہ دی گئی۔’ سمبھؤ’ کے عنوان سے فیسٹیول کا انعقاد ایجوکیشنل ملٹی میڈیا ریسرچ سینٹر نے مردوں کے خلاف تشدد اور بدسلوکی ( ایم اے وی اے)کے تعاون سے کیا ہے، جس میں کشمیریونیورسٹی کے سینٹر فار ویمنز اسٹڈیز اینڈ ریسرچ، میڈیا ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹراورمحکمہ سماجی کی فعال شراکت داری ہے۔
وائس چانسلر پروفیسر نیلوفر خان نے بطور مہمان خصوصی فلم فیسٹیول کا افتتاح کیا اور امید ظاہر کی کہ نوجوان طلبہ کے لیے فلم میکنگ کے بارے میں سیکھنا اور فلموں کے ذریعے سماجی مسائل کو اجاگر کرنے کی ضرورت کے بارے میں یہ ایک بہترین تجربہ ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نوجوان اپنے پیغام کو پہنچانے کے لیے فلموں کو ذریعہ کے طور پر استعمال کرتے ہوئے صنفی عدم مساوات جیسے مسائل پر بیداری پیدا کرکے معاشرے میں مثبت تبدیلی کے اہل کار کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔ وائس چانسر نے ای ایم آر سی اور ایم اے وی اے اور دیگر متعلقہ شراکت داروں کو بھی اہم فلم فیسٹیول کے انعقاد پر مبارکباد دی۔
ڈین، سکول آف سوشل سائنسز، پروفیسر ارشاد اے نوہو، افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی تھے، نے کشمیر یونیورسٹی کی طرف سے خواتین طالبات اور ریسرچ اسکالرز کی پریشانی سے پاک تعلیمی ترقی کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالی۔ ایم اے وی اے کے شریک بانی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر مسٹر ہریش سدانی نے کہا کہ ٹریولنگ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا 5واں ایڈیشن مکمل طور پر طلبہ پر مبنی پروگرام ہے، جہاں طلبہ مختصر فلموں، دستاویزی فلموں اور فیچر فلموں کا تجزیہ، جائزہ، بحث و مباحثہ کریں گے۔
انہوں نے کہا، “یہ ایک انٹرایکٹو فیسٹیول ہے، جہاں لائٹس، کیمرہ اور انٹر(ایکشن) فوکل ایریا ہیں۔ڈائریکٹر ای ایم آر سی ڈاکٹر سلیمہ جان نے قبل ازیں معززین، مہمانوں اور طلبا کے شرکا کا خیرمقدم کیا، اور فلم فیسٹیول کے وسیع مقاصد کو بھی بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ دو روزہ ایونٹ میں کشمیر یونیورسٹی، اس سے منسلک کالجوں، سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر، اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور نارتھ کیمپس کے یو کے تقریباً 200 طلبا شرکت کریں گے، جہاں 12 فلموں کی نمائش اور جائزہ لیا جائے گا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…