تعلیم

شعبے کے طلبا جہاں بھی جائیں اپنا بھی نام روشن کریں اور شعبے کا بھی: پروفیسر احمد محفوظ

ہمیں خوشی اور اطمینان ہے کہ مصروفیتوں اور دیگر مسائل کے درمیان الوادعیہ تقریب بحسن و خوبی منعقد کی گئی۔ اس کے لیے بزمِ جامعہ کی کوششیں لائقِ تحسین ہیں۔ وداع ہونے والے طلبا سے ہم یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ جہاں بھی جائیں گے اپنے حسنِ عمل سے اپنا بھی نام روشن کریں گے اور ادارے کانام بھی۔

 ان خیالات کا اظہار بزمِ جامعہ، شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیرِ اہتمام ایم اے ، پی جی ڈپلوما اِن اردو ماس میڈیا اور بی اے کے آخری سال کے طلبا کے لیے منعقد کی گئی الوداعیہ تقریب میں صدرِ شعبہ پروفیسر احمد محفوظ نے کیا۔

 اس موقع پر پروفیسر شہزاد انجم نے کہا کہ ہمارے شعبے کا ایک امتیاز یہ بھی ہے کہ یہاں تعلیم کے ساتھ تربیت پر بھی خاص توجہ دی جاتی ہے اور یہی جامعہ کے بانیان کا مقصد بھی رہا ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ ہمارے طلبا زندگی کے ہر میدان میں شاندار کامیابیوں کا پرچم لہرائیں۔ بزمِ جامعہ کے ایڈوائزر ڈاکٹر خالد مبشر نے استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ موقع یادگار بھی ہوتا ہے، جذباتی بھی اور اس کے ساتھ یہ لمحہ خود احتسابی کا بھی ہے۔ ہمیں ٹھہر کر سوچنا چاہیے کہ اس عرصے میں ہم نے کیا کھویا اور کیا پایا۔روایت کے مطابق ایم اے ، پی جی ڈپلوما اِن اردو ماس میڈیا اور بی اے کے آخری سال سے پروگرام میں موجود طلبا کو فرداً فرداً مومنٹو پیش کیا گیا۔

بزمِ جامعہ،شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیرِ اہتمام الوداعیہ تقریب میں شامل اساتذہ ، طلبا و طالبات

 الوداعیہ تقریب میں بزمِ جامعہ کے صدر پروفیسر احمد محفوظ، ایڈوائزر ڈاکٹر خالد مبشر، اساتذہ ممبران پروفیسر سرورالہدیٰ، ڈاکٹر مشیر احمد، ڈاکٹر سید تنویر حسین، ڈاکٹر محمد مقیم، ڈاکٹر غزالہ فاطمہ، ڈاکٹر راحین شمع اور ڈاکٹر خوشتر زریں ملک کی خدمت میں مومنٹو پیش کیا گیا۔ بزمِ جامعہ کے عہدہ داران سفیر صدیقی (نائب صدر)، عبدالرحمٰن (جنرل سکریٹری)، داؤد احمد (جوائنٹ سکریٹری)، زاہد اقبال (خزانچی) اور طلبا ممبران محمد مہتاب عالم، مسکان، ایس ایم حسینی، عبدالواحد رحمانی، اقرا خاتون، اظہر شمشاد، نبیلہ کوثر اور رضاء الرحمن کو مومنٹو اور سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا۔ اس موقع پر انٹرفیکلٹی مقابلوں کے تحت غزل سرائی، فی البدیہہ طرحی غزل گوئی اور مضمون نویسی میں اول ، دوم، سوم اور تشجیعی انعامات حاصل کرنے والا طلبا کو بھی سر ٹیفکیٹ اور ٹرافی سے نوازا گیا۔

 نظامت کے فرائض سفیر صدیقی نے انجام دیے اور عبدالرحمن نے الواعی تقریر پیش کی۔ پروگرام کے درمیان میں حامد حسین نے نعت نبی اور سید معین الدین، سید تجمل اسلام، زینب مہدی اور محمد مہتاب عالم نے اپنی غزل سرائی سے سامعین کو محظوظ کیا۔

پروگرام کا آغاز ایم اے سالِ اول کے طالب علم محمد مطلوب رضا کی تلاوت اور اختتام داؤد احمد کے اظہارِ تشکر پر ہوا۔اس موقع پر پروفیسر کوثر مظہری، پروفیسر خالد جاوید، پروفیسر ندیم احمد، پروفیسر عمران عندلیب، ڈاکٹر محمد آدام، ڈاکٹر جاوید حسن، ڈاکٹر ثاقب عمران، ڈاکٹر نوشاد منظر ، ڈاکٹر ساجد ذکی فہمی اور ڈاکٹر شاہنواز فیاض وغیرہ بھی موجود تھے۔

Dr M. Noor

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago