مشہور اداکار شتروگھن سنہا جو بالی ووڈ میں شاٹ گن کے نام سے مشہور ہیں، 9 دسمبر 1945 کو پٹنہ، بہار میں پیدا ہوئے۔ شتروگھن سنہا نے پٹنہ سے گریجویشن کیا۔ اس کے بعد انہوں نے فلم اینڈ ٹیلی ویڑن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، پونے سے ڈپلومہ کیا۔
اس کے بعد شتروگھن ممبئی آئے اور دیو آنند نے انہیں پہلا بریک دیا۔ سال 1970 میں، شتروگھن سنہا نے دیو آنند کی ہدایت کاری، پروڈیوس اور اداکاری والی فلم ‘پریم پجاری’ میں ایک پاکستانی فوجی افسر کا کردار ادا کرکے اپنے اداکاری کا آغاز کیا۔
اگرچہ فلم پریم پجاری کی ریلیز سے قبل شتروگھن کی کچھ فلمیں ریلیز ہوچکی تھیں، لیکن ان فلموں میں شتروگھن کا کردار اتنا چھوٹا تھا کہ کسی نے ان پر توجہ نہیں دی۔ بعد میں، شتروگھن نے ‘میرے اپنے، کالی چرن، وشواناتھ، دوستانہ، کرانتی، نصیب، کالا پتھر، لوہا’ جیسی فلموں میں شاندار اداکاری کی۔
ان کی فلم کے مشہور ڈائیلاگ ‘جلی کو آگ کہتے ہیں، بجھی کو راکھ کہتے ہیں… جس راکھ سے بارود بنتا ہے وہ وشوناتھ’ اور ‘خاموش’ آج بھی ناظرین کے لبوں پر ہیں۔ فلموں میں اداکاری کے علاوہ شتروگھن سنہا نے کچھ فلموں میں گائے بھی ہیں جن میں فلم دوستی کے گانے، کسے جیتتے ہے بھلا، ہمکو تو نشہ ہے محبت کا (جوالا مکھی)، ایک بات سنی ہے چاچا جی (نرم گرم) وغیرہ شامل ہیں۔
سال 1991 میں شتروگھن سنہا نے سیاست میں قدم رکھتے ہوئے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔ وہ راجیہ سبھا کے رکن بھی رہے لیکن 2019 میں بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوگئے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…