Categories: صحت

انوراگ ٹھاکرنے بنگلورو میں کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز 2021 سے قبل مختلف یونیورسٹیوں کے شرکاء سے بات چیت کی

<p style="text-align: right;">
 </p>
<div style="text-align: right;">
 </div>
<div>
<p style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نے 13 کھیلوں  کے لیے جین یونیورسٹی گلوبل کیمپس مقام کا اچانک دورہ کیا جن میں ملاکھمب اور یوگاسن شامل ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نوجوان وزیر نے کھیلوں کے مختلف میدانوں کا دورہ کیا اور شرکاء کے لیے کی آئی یوجی میں ایک یادگار ایونٹ کو یقینی بنانے کے لیے کیے گئے انتظامات کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ ایک کرکٹر کے طور پر اپنے کھیل کے دنوں کی یاد دلاتے ہوئے، وزیرموصوف  نے کہا، ’’جین یونیورسٹی، کرناٹک کی ریاستی حکومت کے ساتھ مل کر کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کے لیے بہترین سہولیات کے ساتھ ان مقابلوں کی میزبانی کا شاندار کام کر رہی ہے۔ آج یہاں ان کھلاڑیوں کو دیکھ کر مجھے اپنے یونیورسٹی کے زمانے کی یاد آتی ہے جب میں کرکٹ کھیلتا تھا۔ بہار کے دربھنگہ اور سمستی پور جیسی جگہوں پر منعقد ہونے والے کچھ ٹورنامنٹس میں پہلے سہولیات بہت زیادہ نہیں تھیں۔ لیکن آج انفراسٹرکچر بہت بہتر ہوا ہے اور آپ دیکھ سکتے ہیں کہ  یہاں ایتھلیٹس کے لیے طرح طرح کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔کے آئی یوجی کے ذریعے ہماری پہل کھلاڑیوں کو ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے جو بین الاقوامی معیار کے مطابق ہو۔‘‘</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-weight: 700;"><span dir="LTR" lang="AR-SA" style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><img src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0020WDQ.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle; height: 736px; width: 552px;" /></span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">یہ پوچھے جانے پر کہ وہ ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو کیا کہیں گے،جناب  ٹھاکر نے کہا، ’’ کھیل کے جذبے سے کھیلیں۔ میں انہیں مشورہ دوں گا کہ وہ صاف ستھرے کھیلوں کو رائج  کریں اور کارکردگی بڑھانے والی ادویات کا استعمال نہ کریں۔ اسی وجہ سے ہمارے پاس این اے ڈی اے ہے تاکہ ایتھلیٹوں کوصحیح معلومات فراہم کی جاسکے اور  یونیورسٹی کی سطح پر خاص طورسے  نوجوان کھلاڑیوں میں  ڈوپنگ کے بارے میں مزید بیداری پیدا کی جاسکے ۔‘‘</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">انھوں نے مختلف یونیورسٹیوں کے شرکاء سے ان کے مقابلوں  اور کھیل میں انکی آرزوؤں  کے بارے میں معلومات حاصل کرنے  کے لیے بھی  بات چیت کی۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ایسے ہی ایک کھلاڑی جس کے ساتھ وزیر نے بات کی وہ ایس آر ایم یونیورسٹی کی مردوں کی والی بال ٹیم کے ایس سنتوش تھے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارے کھیل کے وزیر جناب  انوراگ ٹھاکر جی کے ساتھ ملاقات ایک خاکساری پر مبنی  تجربہ تھا۔ انھوں  نے ہماری حوصلہ افزائی کی کہ ہم محنت کرتے رہیں اور اپنی متعلقہ ریاست اور یونیورسٹیوں کے لیے کھیلتے رہیں۔ یہ ہمیشہ سے ہی  حوصلہ افزائی کا باعث  ہوتا ہے جب وزیر خود ہمارے پاس آتے ہیں اور ہمارے کھیل کے بارے میں بات کرتے ہیں، ہمیں ہر روز کسی سینئر وزیر کو کھلاڑی کے ساتھ کھیلتے ہوئے دیکھنے کا موقع نہیں ملتاہے   جس سے ہمیں اور بھی زیادہ مغلوب ہونے کا احساس ہوتا ہے”۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کھیلوں کےوزیر  صبح والی بال کے میدان  میں اس وقت  پہنچے جب خواتین کے  سیکشن  میں ایچ آر ایم (ہماچل پردیش یونیورسٹی) اور اے ڈبلیو یو (ایڈمس یونیورسٹی مغربی بنگال) اور ایس آر ایم یونیورسٹی چنئی اور مردوں کے سیکشن میں اے ڈبلیو یو کے درمیان میچ جاری  تھا۔ انہوں نے دونوں ٹیموں سے بات چیت کی اور ان کے آنے والے میچوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے ریفریز اور شائقین سے بھی بات چیت کی۔ اس کے علاوہ وزیرموصوف نے والی بال کے ایک راؤنڈ میں خود بھی شرکت کی</span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago