نئی دہلی،11 جنوری(انڈیا نیریٹو)
پیریڈز کے دوران عورتوں کو اپنی صحت کا خاص خیال رکھنا پڑتا ہے۔ چاہے وہ حفظان صحت کا رکھنا ہو یا کھانے پینے کا۔اس دوران مزاج میں بھی کافی تبدیلی آجاتی ہے۔کچھ الگ الگ طرح کی چیزیں کھانی کی خواہش ہوتی ہے۔لیکن عورتیں اس دوران ان خواہشات جسے انگریزی میں (کیروینگس) کہتے ہیں،کے چکر میں بہت کچھ الٹا سیدھا بھی کھا لیتی ہیں۔جو بعد میں پریشانی کا باعث بنتی ہیں۔
اس دوران جتنا ہو سکیں اتنی صحت بخشنے والی چیزیں کھانی چاہیئے ہیں۔
چکن ایک آئرن اور پروٹین سے بھرپور غذا ہے جسے آپ اپنی غذا میں شامل کر سکتے ہیں۔ پروٹین کھانا آپ کی مجموعی صحت کے لیے ضروری ہے، اور یہ آپ کو اپنی ماہواری کے دوران پیٹ بھرنے اور مطمئن رہنے میں مدد دے سکتا ہے، جس سے آپ کی خواہشات پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
imagecourtesy:istock
آئرن، پروٹین اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور مچھلی آپ کی خوراک میں غذائیت سے بھرپور اضافہ ہے، ماہواری کے دوران اومیگا 3 ماہواری کے درد کی شدت کو کم کر سکتا ہے۔ 2012 کے مطالعہ کے مضامین جنہوں نے اومیگا 3 سپلیمنٹس لیے تھے ان سے معلوم ہوا کہ ان کے ماہواری کے درد میں اس قدر کمی آئی ہے کہ وہ آئبوپروفین کی مقدار کو کم کر سکتے ہیں۔
imagecourtesy:Meredith
پانی سے بھرپور پھل، جیسے تربوز اور ککڑی، ہائیڈریٹ رہنے کے لیے بہترین ہیں۔ میٹھے پھل آپ کو بہت زیادہ ریفائنڈ شوگر کھائے بغیرآپکی شوگر کی خواہش کو روکنے میں مدد کرسکتے ہیں، جو آپ کے گلوکوز کی سطح کو بڑھنے اور پھر کریش کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔
ڈارک چاکلیٹ ایک لذیذ اور فائدہ مند چیز ہے، ڈارک چاکلیٹ آئرن اور میگنیشیم سے بھرپور ہوتی ہے۔ 70 سے 85 فیصد ڈارک چاکلیٹ کی 100 گرام بار میں تجویز کردہ یومیہ خوراک کا 67 فیصد آئرن اور 58 فیصد میگنیشیم ہوتا ہے۔ .
imagecourtesy:Shutterstock
زیادہ تر گری دار میوے اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتے ہیں اور یہ پروٹین کا ایک بڑا ذریعہ ہیں۔ان میں میگنیشیم اور مختلف وٹامنز بھی ہوتے ہیں۔اگر آپ خود گری دار میوے نہیں کھانا چاہتے تو نٹ بٹر یا نٹ پر مبنی دودھ آزمائیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…