صحت

پیریڈز کے دوران حفظان صحت کا خیال کیسے رکھیں؟جانیئے اس ایک کلک پر

خواتین کو ہر مہینے پیریڈز سے گزرنا پڑتا ہے۔بہت سی خواتین کے لیے، ماہواری ان کی روزمرہ کی زندگی میں خلل ڈال سکتی ہے۔  روزمرہ کے کاموں کو انجام دینے میں تکلیف کا باعث بن سکتی ہے۔  تکلیفیں جیسے کہ پٹھوں میں درد، درد، عام تھکاوٹ۔ پیریڈز خواتین کی زندگی میں ایک باقاعدہ حصہ ہیں، لیکن یہ ایک خطرناک صورت اختیار کر سکتا ہے،اگر پیریڈز کی مناسب حفظان صحت پر عمل نہیں کیا جاتا ہے تو۔ پیریڈز کے دوران حفظان صحت کے چند نکات یہ ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے تاکہ پیریڈز کے دوران انفیکشن اور بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔

پیڈ کو لگاتار بدلیں

اکثر خواتین پیڈ نہیں بدلتی ہیں۔ جو کی پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ایسا کرنا صحت کے لیئے بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔  سینیٹری پیڈ یا ٹیمپون کا مسلسل استعمال آپ کے انفیکشن اور زہریلے شاک سنڈروم (ٹی ایس ایس) کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔ گیلے سینیٹری پیڈز کے ساتھ طویل عرصے تک رہنا آپ کی جلد کو بھی خارش کر سکتی ہے، انفیکشن کا خطرہ بن سکتی ہے۔

مینسٹرل کپ کا استعمال کریں

مینسٹرل کپ سینیٹری پیڈ سے زیادہ ٹھیک ہیں ۔لیکن اسکو بھی زیادہ دیر تک لگا کر نہیں رکھنا ہے۔ ایک دم صحیح کپ کا استعمال کریں۔

سینیٹری پیڈ یا ٹیمپون کو مناسب طریقے سے ضائع کریں

انہیں ضائع کرنے سے پہلے آپ کو انہیں لپیٹنا ہوگا تاکہ بیکٹیریا اور انفیکشن نہ پھیلیں۔ ان کو فلش کرنے سے گریز کریں۔ کیونکہ یہ ٹوائلٹ کو بلاک کر سکتے ہیں۔ پیڈ یا ٹیمپون کواستعمال کرنے کے بعد، آپ کو اپنے ہاتھ صابن اور پانی سے دھونے ہوں گے۔

شاور لینا نہ بھولیں

دن میں کم از کم دو بار نہائیں اس سے آپ اپنے آپ کو صاف ستھرا رکھنے، تروتازہ رہنے، وہاں کی اس ناگوار بدبو سے چھٹکارا پانے اور انفیکشن سے بچنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

Aamnah Farooque

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago