Urdu News

پی ایم مودی پر بلاول کا نازیبا تبصرہ پاکستان کاگھٹیا پن : وزارت خارج

یہ پڑوسی ملک کی گھٹیا پن کی انتہا ہے

نئی دہلی ، 16 دسمبر (انڈیا نیریٹو)

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف’غیر مہذب‘ ریمارکس پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ پڑوسی ملک کی گھٹیا پن کی انتہا ہے۔ وزارت نے کہا کہ عالمی برادری کے دباو سے پریشان پاکستان اپنا غصہ نکال رہا ہے۔ پاکستان اب دہشت گردوں اور پراکسی گروپس کو استعمال کرنے کے قابل نہیں رہا۔

وزارت خارجہ نے پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول کو 1971 کی بنگلہ دیش کی آزادی کی مہم کی یاد دلائی۔ اس جنگ میں ہندوستانی فوج نے مکتی باہنی کے ساتھ مل کر اس دن یعنی 16 دسمبر کو پاکستانی راج کا خاتمہ کیا۔جمعہ کو نیویارک میں بلاول کے ریمارکس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ 1971 کی بنگلہ دیش جنگ اس وقت کے مشرقی پاکستان میں بنگالیوں اور ہندووں کی نسل کشی کا نتیجہ تھی۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کا اقلیتوں کے ساتھ پرانا سلوک نہیں بدلا۔ پاکستان کو جمہوریت کی ماں سمجھے جانے والے بھارت کے خلاف کوئی تبصرہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

بلاول بھٹو کے بیان کے خلاف بی جے پی کے کارکنوں نے آج دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج بھی کیا ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ بلاول بھٹو کے بیان کے خلاف بی جے پی کے کارکنوں نے آج دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج بھی کیا ہے۔ جمعرات کو اقوام متحدہ کی کونسل میں ایک پریس کانفرنس میں بھٹو نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف تضحیک آمیز کلمات کہے اور انہیں ’گجرات کا قصائی‘ قرار دیا۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے بیان سے تلملائے بلاول نے کہا تھا ’ یہ ایک حقیقت ہے کہ اسامہ بن لادن مر چکا ہے لیکن گجرات کا قصاب زندہ ہے اور وہ ہندوستان کا وزیر اعظم ہے۔ امریکہ میں ہی مودی کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی تھی اور وزیراعظم بننے کے بعد انہیں اس سے نجات ملی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ حالیہ دنوں میں انسداد دہشت گردی مہم عالمی ایجنڈے میں مرکزی مقام حاصل کر رہی ہے۔ دہشت گردوں کو پناہ گاہیں اور معاشی وسائل فراہم کرنے میں پاکستان کا واضح کردار عالمی برادری کی کڑی جانچ کی زد میں ہے۔ بلاول بھٹو کی ناشائستہ زبان کے اشتعال سے یہ بات واضح ہے کہ پڑوسی ملک اب دہشت گردوں اور ایسے گروہوں کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کرنے کے قابل نہیں رہا۔

ممبئی ، پلوامہ ، پٹھانکوٹ ، نیویارک اور لندن وغیرہ میں دہشت گردی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ یہ پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے گواہ بن چکے

Recommended