Urdu News

ای وی ایم میں خامیاں تلاش کرنا کانگریس کا کام:مودی

نریندر مودی

۔مودی نے گجرات میں انتخابات کے دوسرے مرحلے میں چار عوامی جلسے کئے

احمد آباد،3دسمبر (انڈیا نیریٹو)

وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو گجرات اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے بی جے پی امیدواروں کے حق میں چار اضلاع میں انتخابی جلسے کیے۔ انہوں نے اپنی مہم میں کانگریس پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی کو گالی دینا اور ای وی ایم میں خامیاں تلاش کرنا کانگریس کا کام ہے۔  واضح کیا کہ گجرات میں مکمل اکثریت کے ساتھ بی جے پی کی حکومت بن رہی ہے۔

ان کے پاس صرف دو کام ہیں، ای وی ایم میں خرابی تلاش کرنا اور مودی کو گالی دینا

جمعہ کو نریندر مودی نے گجرات کے بناسکانٹھا کے کانکریج، پاٹن، آنند کے سوجیترا اور احمد آباد میں انتخابی مہم چلائی ۔پاٹن میں کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ان کے پاس صرف دو کام ہیں، ای وی ایم میں خرابی تلاش کرنا اور مودی کو گالی دینا۔ سماج میں خواتین کے کردار کو بااختیار بنانے کے لیے بی جے پی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے بیٹی بچاو، بیٹی پڑھاو سے لے کر فوج میں بیٹیوں کی بھرتی تک کئی بے مثال فیصلے کیے ہیں۔

پاٹن علاقے کے باجرا کاشتکاروں کو انٹرنیشنل ایئر آف ملیٹس کے ذریعہ بڑے پیمانے پر مستفید ہونے کی بات کہی۔ مودی نے کہا کہ کانگریس کی حکومت میں پاٹن-بھیلڑی لائن اور موڈاسا کپڑ ونج ریلوے لائن کے لیے تحریک چلی تھی۔ کانگریس والوں کو تحریک کی کوئی فکر نہیں تھی۔ آج بی جے پی نے پاٹن کو جودھپور سے جوڑا ہے۔

پاٹن شمسی توانائی کا ایک بڑا مرکز ہے

پاٹن ملک میں بڑے شمسی انقلاب کا مرکز بن گیا ہے۔ چانسکا میں ملک کا سب سے بڑا سولر پلانٹ لگایا گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں پاٹن گرین ہائیڈروجن کا ہیڈ کوارٹر بن جائے گا۔ گاڑیاں پیٹرول پر نہیں بلکہ گرین ہائیڈروجن پر چلیں گی۔ جلسہ عام میں مودی نے گجرات میں پچھلے 20 سالوں میں کئے گئے ترقیاتی کاموں کا ذکر کیا۔ مودی نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہر خاندان، ہر کسان شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرے۔ اس کے لیے حکومت سبسڈی دے رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سیاحت میں گجرات کی ناقابل استعمال صلاحیت کو فروغ دیا جا رہا ہے اور اس سے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

آنند ضلع کے سوجیترا میں خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ماضی میں کانگریس کی تقسیم کی پالیسی کی وجہ سے گجرات کمزور ہونے لگا تھا۔ ریاست ترقی کے کئی معاملات میں پیچھے تھی۔ اس کا فائدہ ایسے لوگوں نے اٹھایا جو ریاست کے امن و امان کی راہ میں رکاوٹ تھے۔ کھمبھاٹ میں بار بار ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات پر بحث کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ کیا آنند اور کھمبھاٹ کو اس سے بچایا گیا؟ لوگوں کے اتحاد کو توڑ دیا گیا، لیکن گزشتہ 25 سال سے اتحاد کی وجہ سے بی جے پی نے حالات بدل دیے۔

سردار پٹیل کو ایک ووٹ سے شکست ہوئی تھی

الیکشن میں ہر ووٹ کی اہمیت بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل احمد آباد میونسپلٹی کے سربراہ بنے تھے، لیکن ایک بار وہ ایک ووٹ سے الیکشن ہار گئے۔ تب سب نے افسوس کیا کہ اگر وہ ووٹ ڈالنے جاتے تو سردار پٹیل سردار بن جاتے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے کبھی بھی سردار پٹیل کو اپنا نہیں مانا۔ کانگریس کو سردار پٹیل پر اعتراض تھا۔ ملک کے اتحاد پر بھی اعتراض تھا، کیونکہ ان کی سیاست تقسیم کرو اور حکومت کرو، کی تھی۔ مودی نے پاوا گڑھ مندر کی ترقی سمیت دیگر ترقیاتی کاموں کا بھی ذکر کیا۔

بناسکانٹھا ضلع کے کانکریج میں نریندر مودی نے اپوزیشن کو نشانہ بنایا

بناسکانٹھا ضلع کے کانکریج میں نریندر مودی نے اپوزیشن کو نشانہ بنایا۔ گجرات میں دہائیوں سے ترقی کو روکنے پر کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ کانگریس نے ملک اور گجرات میں کئی دہائیوں تک حکومتیں چلائیں۔ کانگریس کی ایک پختہ شناخت رہی ہے ، اٹکانا، لٹکانا ، بھٹکانا۔کام کوئی بھی ہو، کانگریس اپنا مفاد پہلے دیکھتی ہے، ملک کا مفاد بعد میں۔ مودی نے کہا کہ کانگریس کسانوں کے مسائل کو سمجھنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کئی آبپاشی پروجیکٹوں کو روک دیا تھا، جو مرکز میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہی مکمل ہوئے تھے۔

Recommended