Categories: قومی

کسانوں کو ایم ایس پی کے فوائد

<p>
 </p>
<div>
 </div>
<div>
<div class="pt20" style="box-sizing: border-box; padding-top: 20px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
 </div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نئی دہلی،</span><span dir="LTR" lang="EN-US" style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">3</span></span><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"> دسمبر 2021:  <span style="box-sizing: border-box; color: rgb(34, 34, 34);">حکومت نے کاشتکاروں کو ان کی پیداوار کے لیے منافع بخش قیمتوں کو یقینی بنانے اور زیادہ سرمایہ کاری اور پیداوار کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے، کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کا اعلان کیا ہے۔ حکومت نے اپنے مرکزی بجٹ 2018-19 میں ایم ایس پی کو، پیداواری لاگت کے ڈیڑھ گنا کی سطح پربرقرار رکھنے کے لیے، پہلے سے طے شدہ اصول کا اعلان کیا تھا۔ اس کے مطابق، حکومت نے تمام ضروری خریف، ربیع اور دیگر تجارتی فصلوں کے لیے، ایم ایس پی میں اضافہ کیا ہے، جس میں زرعی سال 2018-19 کے بعد سے، لاگت کی اوسط قیمت میں مجموعی طور سے کم از کم 50 فیصد کی واپسی ہوئی ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: rgb(34, 34, 34);">ایم ایس پی کے تعین میں، پیداوار کی لاگت، اہم عوامل میں سے ایک ہے۔ اپنی قیمت کی پالیسی کی سفارش کرتے ہوئے، سی اےسی پی، تمام اخراجات پر جامع انداز میں غور کرتا ہے۔ سی اےسی پی، رواں سال کے لیے کاشت کی لاگت کو کمپوزٹ ما دخل قیمت کے اشاریہ (سی آئی پی آئی) کی بنیاد پر تجویز کرتا ہے جو پچھلے سال کے مقابلے ما دخل کی قیمت میں تبدیلی کی پیمائش کرتا ہے۔ سی آئی پی آئیز،مختلف وزارتوں/محکموں سے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، افرادی مزدوری، بیلوں کی مزدوری، مشینی مزدوری، کھاد اورکچے کھاد، بیج، جراثیم کش ادویات اور آبپاشی جیسے اہم ما دخل کی تازہ ترین قیمتوں پر مبنی ہوتی ہیں۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: rgb(34, 34, 34);">خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 2020-21 کے لیے ایم ایس پی پر 894.19 ایل ایم ٹی سے زیادہ دھان کی خریداری کی گئی، جو کہ پچھلے سال اسی مدت کے اعداد و شمار کے مطابق 770.93 ایل ایم ٹی تھا، جس سے تقریباً 131.13 لاکھ کسانوں کو فائدہ ہوا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: rgb(34, 34, 34);">ربیع مارکیٹنگ سیزن (آر ایم ایس) 2021-22 کے لیے تقریباً 433.44 ایل ایم ٹی گندم خریدی گئی جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں389.93 ایل ایم ٹی گندم کی خریداری کی گئی تھی۔ اس سے تقریباً 49.20 لاکھ کسانوں کو فائدہ ہوا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: rgb(34, 34, 34);">27 نومبر 2021 تک، حکومت نے اپنی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے، 8.37 ایل ایم ٹی دالوں اور تلہن کی خریداری کی ہے جس کی ایم ایس پی قیمت 465688.44 لاکھ روپے ہے جس سے تقریباً 5.28 لاکھ کسانوں کو فائدہ ہوا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: rgb(34, 34, 34);">حکومت نے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے ایک "کثیر جہتی نقطہ نظر" اپنایا ہے اور اس کے لیے مختلف اسکیموں کو نافذ/دوبارہ ترتیب دے رہی ہے جس میں مٹی کا صحت کارڈ (ایس ایچ سی)، پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم-کسان)، پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی)، ای-نیم، پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی)، پردھان منتری انن داتا آے سنرکشن ابھیان' (پی ایم-اےاےایس ایچ اے) اور دیگر شامل ہیں۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: rgb(34, 34, 34);">یہ معلومات، آج راجیہ سبھا میں، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے، ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔</span></span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago