Categories: قومی

ریلوے میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام

<p>
 </p>
<div>
<p dir="rtl" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">‘پولیس’ اور ‘عمومی نظم’ ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے تحت ریاستی موضوعات ہیں اور اس کے مطابق ریاستی حکومتیں جرائم کی روک تھام، پتہ لگانے، واقعات درج کرکے  تفتیش کرنے اور  اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں یعنی گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی)/مقامی پولیس کے ذریعے ریلوے کی دنیا میں امن و امان وغیرہ کو برقرار رکھنے کے لیے ذمہ دار ہیں۔ ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) مسافروں کے علاقے اور مسافروں کو بہتر تحفظ اور حفاظت فراہم کرنے اور اس سے جڑے معاملات کے لئے جی آر پی/مقامی پولیس کی کوششوں کو آگے بڑھاتی ہے۔ آر پی ایف کو انسانی اسمگلنگ کے معاملات کی تفتیش کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ اور جب بھی آر پی ایف کو انسانی اسمگلنگ کے مشتبہ کیس کا پتہ چلتا ہے، تو اس کی اطلاع جی آر پی/ضلع پولیس کو دی جاتی ہے۔ بازیاب کرائے گئے اور پکڑے گئے لوگوں کو قانون کے مطابق مزید ضروری کارروائی کے لئے متعلقہ پولیس کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔</span></span></p>
<p dir="rtl" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">دیکھ بھال اور تحفظ کے محتاج جو بچے ریلوے کے رابطے میں آتے ہیں، جو ممکنہ طور پر انسانی اسمگلنگ کا شکار ہو سکتے ہیں، انہیں خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت اور این سی پی سی آر (قومی کمیشن برائے تحفظ اطفال کے حقوق) کے تعاون سے ریلوے کے ذریعہ جاری کردہمعیاری آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) کی دفعات کے مطابق باقاعدگی سے بچایا جاتا ہے۔ ایسے بچوں کو آر پی ایف کے ذریعے شروع کردہ آپریشن ’ننھے فرشتے‘ کے تحت بچایا جاتا ہے۔</span></span></p>
<p dir="rtl" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">انسانی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کو مضبوط بنانے کے لئے ہندوستانی ریلوے میں آر پی ایف کے ذریعہ 750 سے زیادہ انسداد انسانی اسمگلنگ یونٹس (اے ایچ ٹییوز)  قائم کیے گئے ہیں۔ یہ اے ایچ ٹی یو پولیس اور سی اے پی ایف کے اے ایچ ٹییوز (سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز) یعنیبی ایس ایف اور ایس ایس بی کے ساتھ مل کر ضلعی سطح/ریاست کی سطح/بین اقوامی سرحدوں پر انٹیلی جنس یونٹس، این جی اوز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ  اسمگلروں کے خلاف  کام کرتے ہیں اورقانون کے مطابق موثر کارروائی کرتے ہیں۔</span></span></p>
<p dir="rtl" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">آر پی ایف نے ایسوسی ایشن آف والینٹری ایکشن (اے وی اے) کے ساتھ مفاہمت کییادداشت (ایم او یو) پر دستخط کئے ہیں جسے بچپن بچاؤ آندولن (ایک این جی او) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جو بچوں کے تحفظ کے تمام مسائل پر آر پی ایف، جی آر پی اور ریلوے کے دیگر عملے کی تربیت اور صلاحیت سازی میں اور حساسیت اور بیداری کی مہموں کے نفاذ میں مدد کر رہا ہے۔ اے وی اے مشتبہ اسمگلروں اور ان کی سرگرمیوں سے متعلق انٹیلی جنس معلومات بھی آر پی ایف کے ساتھ شیئر کرتا ہے اور چھاپے مارنے اور اسمگل شدہ بچوں کی بازیابی میں مدد کرتا ہے۔</span></span></p>
<p dir="rtl" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">مزید برآں آر پی ایف کے ذریعے ایک پین انڈیا ڈرائیو ’’آپریشن آہٹ‘‘ شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد ریلوے کے ذریعے انسانی اسمگلنگ کے معاملات میں مؤثر کارروائی کرنا ہے۔ رواں سال (جون تک) کے دوران، ریلوے سسٹم کے ذریعے اسمگل کئے جانے والے کل 150 بچوں کو آر پی ایفنے ’آپریشن اے اے ایچ ٹی‘ کے تحت اسمگلروں کے چنگل سے بچایا ہے۔</span></span></p>
<p dir="rtl" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">علاوہ ازیں ٹرینوں اور ریلوے احاطے کے ذریعے انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لئے جی آر پی/ضلع پولیس کے ساتھ مل کر ریلوے کی طرف سے درج ذیل اقدامات کئے جا رہے ہیں</span><span dir="LTR" style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">:-</span></span></span></p>
<p dir="rtl" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">1۔ ٹرین کی حفاظت کرنے والی پارٹیوں اور بڑے پیمانے پر رابطے والے علاقوں میں تعینات عملے کو اسمگلنگ کے ممکنہ متاثرین کی شناخت کرنے اور انہیں بچانے کے لئے فوری کارروائی کرنے کیلئے حساس بنایا گیا ہے اور تربیت دی گئی ہے۔</span></span></p>
<p dir="rtl" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">2۔ دو فروری 2022 کوایک مکمل سیکورٹی سرکلر نمبر 03/2022  جاری کیا گیا ہے جس میں آر پی ایف کی طرف سے انسانی اسمگلنگ کے خلاف ایکشن پلان کی تفصیل دی گئی ہے۔</span></span></p>
<p dir="rtl" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">3۔ ریاستی پولیس کی کوششوں کی تکمیل کے لیے آر پی ایف کے سائبر سیلوں کو ویب/سوشل میڈیا کی سائبر گشت کی ہدایت دی گئی ہے۔</span></span></p>
<p dir="rtl" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">4۔ "انسانی اسمگلنگ" کے موضوع کو آر پی ایف کے تربیتی مراکز میں منعقد کئے جانے والے تمام تربیتی کورسز میں شامل کیا گیا ہے۔</span></span></p>
<p dir="rtl" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">5۔ اس کے علاوہ، وقتاً فوقتاً خصوصی سیمینار منعقد کئے جاتے ہیں تاکہ آر پی ایف اہلکاروں کو بیدار کیا جا سکے اور متاثرین اور اسمگلروں کی شناخت کی تربیت دی جا سکے۔</span></span></p>
<p dir="rtl" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لئے کی جانے والی کوششوں کا جائزہ لینے کے لئے وقتاً فوقتاً انسداد انسانی اسمگلنگ یونٹس کے نوڈل افسران اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کئے جاتے ہیں۔</span></span></p>
<p dir="rtl" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">6۔ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے 5882 کوچوں اور 861 ریلوے اسٹیشنوں میں  نگرانی رکھی جاتی ہے تاکہ مسافروں کی حفاظت کو بڑھایا جا سکے۔</span></span></p>
<p dir="rtl" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">یہ اطلاع ریلوے مواصلات اور الیکٹرانک اور اطلاعاتی تیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔</span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago