سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج اتر پردیش کے بلیا کے چتبڑا گاؤں میں 6500 کروڑ کی سرمایہ کاری سے 7 قومی شاہراہوں کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب گڈکری نے کہا کہ بلیا لنک ایکسپریس وے کی تعمیر سے پوروانچل ایکسپریس وے کے ذریعے لکھنؤ سے پٹنہ صرف ساڑھے چار گھنٹے میں پہنچنا ممکن ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلیا سے بکسر آدھے گھنٹے میں، بلیا سے چھپرا ایک گھنٹے میں اور بلیا سے پٹنہ ڈیڑھ گھنٹے میں پہنچا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گرین فیلڈ ہائی وے کی تعمیر سےمشرقی اتر پردیش کو بہار کے چھپرا، پٹنہ، بکسر کے ساتھ بہتر رابطہ ہوجائے گا۔
وزیرموصوف نے کہا کہ بلیا کے کسانوں کی سبزیاں لکھنؤ، وارانسی اور پٹنہ کی منڈیوں تک آسانی سے پہنچ سکیں گی۔
انہوں نے کہا کہ سبزی پیدا کرنے والے کسانوں کو اس ایکسپریس وے کے ذریعے تین ملٹی موڈل ٹرمینلز وارانسی، غازی پور اور ہلدیہ کا براہ راست فائدہ ملے گا۔
جناب گڈکری نے کہا کہ چندولی سے موہنیا تک 130 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی گرین فیلڈ سڑک دہلی-کولکتہ جی ٹی روڈ کے ذریعے اتر پردیش کے چندولی اور بہار کے کیمور ضلع کو رابطہ فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سعید پور سے مردہ روڈ کی تعمیر سے سعید پور کے راستے وارانسی سے مئو کا براہ راست رابطہ ہوجائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے دیگر شہروں کے ساتھ بہتر رابطے کی وجہ سے ریاست کی معاشی اور سماجی حالت میں بہتری آئے گی اور ساتھ ہی ضلع اعظم گڑھ کے پسماندہ علاقوں کو بھی نئی کنکٹویٹی مل جائیگی ۔
اس موقع پر جناب گڈکری نے بلیا -آرا کے درمیان 1500 کروڑ کی لاگت سے 28 کلومیٹر گرین فیلڈ اسپر روڈ کے ذریعے نئے کنکٹویٹی روٹ کا بھی اعلان کیا۔