نئی دہلی، 31 دسمبر (انڈیا نیریٹو)
ملک کے شہریوں کو سستی قیمت پر معیاری جنرک ادویات فراہم کرانے کے مقصد سے شروع کیے گئے پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی (پی ایم بی جے کے ) مراکز کی تعداد9000 سے بھی زیادہ ہو گئی ہے ۔
ہفتہ کو مرکزی وزارت کیمیکل اور فرٹیلائزر کی طرف سے دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر تک ملک بھر کے 766 اضلاع میں سے 743 اضلاع میں 9000 سے زیادہ پردھان منتری جن او شدھی اسٹور کھولے گئے ہیں۔پی ایم بی جے کے میں 1759 ادویات اور 280 سرجیکل آلات شامل کیے گئے ہیں۔ مرکزی حکومت نے مارچ 2024 تک پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی کیندروں (پی ایم بی جے کے) کی تعداد 10000 تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
پی ایم بی جے پی کے تحت دستیاب ادویات کی قیمت برانڈڈ ادویات کی نسبت 50 سے 90 فیصد کم ہوتی ہے۔ وزارت کے حکام کے مطابق مالی سال 2021-22 میں تقریباً 893.56 کروڑ روپے کی ادویات فروخت ہوئیں، جس کی وجہ سے عام لوگوں نے 5300 کروڑ روپے بچائے ہیں۔
وہیں رواں مالی سال 2022-23 میں، ان مراکز پر 758.69 کروڑ روپے کی فروخت ہوئی، جس کی وجہ سے لوگوں نے 4500 کروڑ روپے کی بچت کی۔ حکام کا کہنا ہے کہ فروخت میں غیرمعمولی اضافہ نظر آیا ہے، جو جن اوشدھی کیندروں کی وسیع پیمانے پر قبولیت کو ظاہر کرتا ہے۔
وزارت کے مطابق جن اوشدھی کیندروں پر سینیٹری نیپکن 1 روپے میں فروخت ہوتے ہیں۔ اب تک، ملک بھر میں پردھان منتری بھارتیہ جنو شدھی کیندروں پر 31.40 کروڑ جن او شدھی سویدھا سینیٹری پیڈ فروخت کیے جا چکے ہیں۔
یہ اسکیم مستحکم اور باقاعدہ کمائی کے ساتھ خود روزگار کا اچھا ذریعہ فراہم کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت مرکزی حکومت جن اوشدھی کیندر کھولنے کے لیے 5 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کرتی ہے۔
اس کے علاوہ شمال مشرقی ریاستوں، ہمالیائی علاقوں، جزیروں کے علاقوں، نیتی آیوگ کے ذریعہ اعلان کردہ خواہش مند اضلاع، خواتین کاروباریوں، سابق فوجیوں، دیویانگ اور درج فہرست ذاتوں/درج فہرست قبائل کے لوگوں کے ذریعہ کھولے گئے جن اوشدھی کیندروں کے لیے اضافی دو لاکھ روپے فراہم کیے جاتے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…