Urdu News

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سروے کرنے والی اتھاریٹز سے کہا ہے کہ وہ اپنے دائروں سے باہر نکل کر مربوط ٹکنالوجی اختیار کریں

سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ

 

نئی دہلی،10 ستمبر ،2021   / سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، زمینی علوم کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر ، عملے، عوامی شکایات ، پنشنس، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سروے کرنے والی اتھارٹیز سےکہا ہے کہ وہ مربوط ٹکنالوجی اپنائیں ۔ انہوں نے سروے اور نقشہ بندی سے متعلق قومی ایجنسی (این ایم اے ) سے خاص طور پر کہا ہے کہ وہ خود کو جدید بھارت  کے مطابق بنائیں۔

انہوں نے سروے کرنے والی اتھارٹیز سے کہا ہے کہ وہ اپنے دائرے سے باہر آئیں اور اسرو ، آئی ایم ڈی  اور زمینی علوم میں اوشیئن ٹکنالوجی جیسے دیگر متعلقہ محکموں کے ساتھ قریبی تال میل کے ساتھ کام کریں تاکہ مزید ثمر آور اور کم لاگت نتائج حاصل کیے جا سکیں جو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی ترجیحات کے مطابق ہوں۔

این ایم اے کے قومی صدر دفتر کے دورے کے دوران آج ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ، جو این ایم اے کے وزارتی انچارج بھی ہیں جو سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت کے تحت آتا ہے ، کہا کہ  سروے آف انڈیا ایجنسی کی اپنی  ڈھائی سو سال سے زیادہ پرانی  وراثت ہے۔  انہوں نے یاد  دلایا کہ  اسے 1767 میں قائم کیا گیا تھا تاکہ ملک کے جغرافیائی علاقے کا پتہ لگایا جا سکے اور تیز رفتار اور مربوط ترقی کے لیے ایک بنیادی نقشہ فراہم کیا جاسکے۔

 

 

البتہ وزیر موصوف نے کہا کہ جب سے نریندر مودی نے 2014 میں وزیراعظم کی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں بھارت کے ٹکنالوجی کے نظریے میں ایک بڑی تبدیلی آئی ہے ، جس کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ وہ سروے کا کام انجام دیں اور اسی لیے یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم پچھلے سات سال میں شروع کی گئی نئی ٹکنالوجی کی اختراعات کے مطابق اپنے کام انجام دیں۔

وزیر موصوف نے این ایم اے کے افسران کو یہ ہدایت بھی دی کہ وہ سائنس کی وزارتوں اور محکموں کے نمائندوں کے ساتھ مشترکہ میٹنگ کریں تاکہ ایک مشترکہ ٹاسک فورس کے ذریعے مزید پیش رفت کی جائے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے سر سہرا دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس  حکومت نے پہلی بار ہر بھارتی گھر میں ٹکنالوجی کی شروعات کی ہے اور شعبہ جاتی شعبے کے فوائد کے لیے اس کو اپنائے جانے کی پیش کش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہ صرف سروے کے کام میں مختلف سائنسی اختراعات اور ہماری ٹکنالوجیکل ترقی میں بڑی پیش رفت کے ہوتے ہوئے آج ہماری ذمہ داری یہ ہے کہ ہم زمینی و خلائی معلومات اور ذہانت کے استعمال کو فروغ دیں  بلکہ اشتراک اور نظام کے ذریعے بھی اسے فروغ دیں جس میں سبھی متعلقہ فریقین اور سماج کے سبھی طبقے شامل ہوں۔

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 15 فروری 2021 کے بعد سے جب سے مودی حکومت نے نقشوں سمیت زمینی و خلائی ڈیٹا اور زمینی و خلائی خدمات حاصل کرنے اور فراہم کرنے کا تاریخی فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں کی گئی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد بھارت کے علاقے میں زمینی و خلائی ڈیٹا اور نقشے کو حاصل کرنا ، تیار کرنا ، تقسیم کرنا ، ذخیرہ کرنا ، شائع کرنا ، اسے جدید شکل دینا  اور ڈیجیٹلائز کرنا ہے تاکہ افراد ، تنظیموں ، کمپنیوں ، سرکاری ایجنسیوں اور دیگر سبھی متعلقہ فریقین کو آسانی ہو۔

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) جیو اسپیشل ڈیٹا کو آزاد اور جمہوری بنانے کے لیے آگے بڑھی ہے، تو ہم سبھی کے سامنے ذمہ داری یہ ہے کہ سبھی سروے کرنے والی ایجنسیاں اس کے لیے کیسے سب سے اچھے اور عملی طور پر کام کریں اور ایسے طریقے بھی تیار کرتی کریں، جو  وقت کی بچت کرنے والے ، موثر لاگت اور عام شہری کے لیے آسان ہوں۔

اس بات کو دوہراتے ہوئے کہ سروے آف انڈیا  کو بہت تیزی سے خود کو جدید ترین شکل دینا ہوگی ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اس کے علاوہ کوئی اور متبادل نہیں ہے۔ سروے جنرل نوین تومر نے بھی وزیر کے سامنے ایک پاور پوائنٹ پرزینٹیشن دیا۔

Recommended