فکر و نظر

واسکو ڈی گاما نے ہندوستان کوکیسے کیا تھا دریافت؟ آئیے جانتے ہیں

بیس مئی کی تاریخ ملکی اور دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ اس تاریخ کی اہمیت یورپ کے دو ملاحوں سے ملتی ہے۔ ایک نے امریکی جزائر دریافت کیا۔ دوسرا 20 مئی کو ہی ہندوستانی سرزمین پر پہنچا۔ یہ پرتگال کے واسکو ڈی گاما اور اٹلی کے کرسٹوفر کولمبس ہیں۔ 20 مئی 1498 کو واسکو ڈی گاما ہندوستان کے جنوبی سرے پر کالی کٹ کے ساحل پر پہنچا۔

کولمبس 1492 میں ہندوستان کی تلاش پر نکلا۔ دو ماہ سے زیادہ سفر کرنے کے بعد وہ جس مقام پر پہنچا، اسے ہندوستان سمجھا۔ جب کہ وہ امریکی جزیروں تک پہنچ چکا تھا۔ وہ جزیرہ بہاماس میں سان سلواڈور تھا۔ جولائی 1497 میں، کولمبس کے پہلے سفر کے تقریباً پانچ سال بعد، نوجوان پرتگالی نیویگیٹر واسکو ڈی گاما ہندوستان کی تلاش میں نکلا۔ سفر کا آغاز پرتگال کے دارالحکومت لزبن سے ہوا۔

جنوبی افریقہ واسکو ڈی گاما کی پہلی منزل بن گیا۔ کہا جاتا ہے کہ یہاں ان کی ملاقات کچھ ہندوستانیوں سے ہی ہوئی تھی جب انہیں معلوم ہوا کہ وہ ہندوستان نہیں بلکہ جنوبی افریقہ پہنچ گئے ہیں۔ جب وہ جنوبی افریقہ چھوڑنے کے بعد آگے بڑھا تو ان کے بہت سے ساتھی بیمار پڑنے لگے۔ اسے موزمبیق میں اپنا سفر روکنا پڑا۔ انہوں نے یہاں کے سلطان کو یورپی تحائف دیے۔ اس سے خوش ہو کر سلطان نے واسکو ڈی گاما کی بہت مدد کی اور ہندوستان کا راستہ تلاش کرنے میں بھی مدد کی۔

بالآخر 20 مئی 1498 کو تقریباً 10 ماہ کے سفر کے بعد واسکو ڈی گاما کالی کٹ کے ساحل پر پہنچا۔ کالی کٹ میں تین ماہ گزارنے کے بعد، وہ پرتگال واپس چلا گیا۔ جب اس نے سفر شروع کیا تو اس کے ساتھ 199 ملاح تھے لیکن جب وہ واپس پہنچے تو اس کے ملاحوں میں سے صرف 55 ہی زندہ رہ گئے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago