فکر و نظر

جنت البقیع میں ہوئےظلم کےخلاف سب مل کرآوازاٹھائیں:سیدمحمداشرف کچھوچھوی

 ورلڈ صوفی فورم نے اقوام متحدہ سمیت او آئی سی کو خط لکھا

 9 اپریل 2023، اتوار، مدینہ، سعودی عرب

 آل انڈیا علما و مشائخ بورڈ کے قومی صدر اور ورلڈ صوفی فورم کے چیئرمین حضرت سید محمد اشرف کچھوچھوی نے پوری دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مدینہ کے جنت البقیع قبرستان میں ٹوٹی پھوٹی قبروں اور گنبدوں کی بحالی کے لیے سعودی عرب کی حکومت پر دباؤ بنائیں کہ وہ مدینہ منورہ میں واقع جنت البقیع قبرستان میں توڑے گئے گنبد اور قبریں دوبارہ تعمیر کروائے۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے یہ ایک حساس مسئلہ ہے۔

 حضرت نے کہا کہ یہ مطالبہ پچھلے 100 سال سے جاری ہے، اب وقت آگیا ہے کہ اس پر عمل کر دیا جانا جائے کیونکہ مدینہ میں روضہ رسول کے بعد اسلام کی سب سے محترم شہزادی حضرت فاطمہ کے ساتھ نواسہ رسول حضرت امام حسن، حضرت امام زین العابدین، حضرت امام محمد باقر اورحضرت امام جعفر صادق علیہم السلام کے ساتھ صحابہ کرام کی قبریں موجود ہیں، جسے بنیاد پرستوں نے سنہ 1806 میں توڑ دیا تھا، جس کے بعد اسے 1923 میں آل سعود اور بنیاد پرست وہابی تحریک نے دوبارہ بے حرمتی کی اور مزارات توڑے۔

اس وقت سے پوری دنیا میں لوگ اس کی تعمیر نو کے لیے احتجاج کرتے آ رہے ہیں یہاں تک کہ اب اس واقعے کو 100 سال ہونے کو آ گئے، اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے اس دکھ کو دور کیا جائے۔

 انہوں نے کہا کہ ورلڈ صوفی فورم کی جانب سے اس سلسلے میں ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے  اقوام متحدہ سمیت اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کو ایک ڈیمانڈ لیٹر بھیجا گیا ہے اور حکومت ہند سے بھی آل انڈیا علماو مشائخ بورڈ نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ہند سعودی حکومت سے بات کر ہندوستانی مسلمانوں کے جذبات سے آگاہ کرے اور سعودی حکومت پر دباؤ ڈالے کہ وہ جنت البقیع قبرستان میں توڑے گئے گنبدوں اور مزاروں کو دوبارہ تعمیر کرائے۔

فورم کے رکن 37 ممالک کے نمائندوں نے اس تجویز کی حمایت کرتے ہوئے اپنے اپنے ممالک کی حکومتوں سے اس سلسلے میں کوششیں کرنے کے لیے خط و کتابت کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔ فورم نے یہاں تک کہہ دیا ہے کہ اگر سعودی حکومت اسے نہیں بنانا چاہتی تو ہمیں اجازت دے ہم پیسے جمع کر کے یہ کام کرنے کو تیار ہیں۔

 آل انڈیا علما مشائخ بورڈ نے بھی تمام مسلم تنظیموں سے اس مسئلہ پر اکٹھے ہونے کی اپیل کی اور یہ بھی کہا کہ یہ مسئلہ اصلی اور نقلی صوفیوں کا لٹمس ٹیسٹ بھی ہے کیونکہ کچھ لوگوں نے اچانک خود کو صوفی کہنا شروع کر دیا اور خود کو بنیاد پرست وہابی تحریک سے الگ کر لیا۔ اب موقع ہے کہ وہ بھی اس معاملے پر آواز اٹھائیں ۔

Dr. R. Misbahi

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago