ہندوستان میں ٹیلی ویژن بالخصوص دوردرشن میں انقلاب کے لیے یہ تاریخ سنہری حروف میں لکھی گئی ہے۔ ایک زمانے میں لوگ سینماکے پردے پر لوگوں کو چلتاپھرتا دیکھ کر حیران ہوتے تھے۔
پھر یہ جادو ٹیلی ویژن کی شکل میں گھر گھر پہنچ گیا۔ گھر کتنا بڑا ہے اس کا اندازہ اس پر لگے’ انٹینا‘ سے لگایا جاتا تھا۔ شام کو ’انٹینا‘کا رخ بدلنا اور’آیا‘ کا نعرہ لگانا بتاتا تھا کہ فلاں کے گھر میں ٹی وی پر تصویر صاف نہیں آرہی ہے۔
یہ باتیں پرانی ضرور ہیں لیکن اکثر لوگوں کے ذہنوں میں تازہ ہیں۔ ملک میں ’بدھو بکسا‘ یعنی دوردرشن کا آنا جتنی بڑی خبر تھی، اتنا ہی رنگین ہو جانا تھا۔ 25 اپریل 1982 وہ تاریخ ہے جب دور درشن سیاہ اور سفید سے رنگین ہو گیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…