Urdu News

آئی ایل ٹی 20 لیگ کا حصہ بننے پر خوشی ہوئی: ٹام بینٹن

آئی ایل ٹی 20 لیگ کا حصہ بننے پر خوشی ہوئی: ٹام بینٹن

دبئی، 7 جنوری (انڈیا نیریٹو)

انگلینڈ کے وکٹ کیپر بلے باز، ٹام بینٹن، جو لیگ میں اڈانی اسپورٹس لائن کی ملکیت والی گلف جائنٹس ٹیم کا حصہ ہیں،انہوں نے کہا کہ وہ ٹورنامنٹ کا حصہ بن کر بہت خوش ہیں اور اپنی ٹیم میں شامل ہونے کا انتظار نہیں کر سکتے۔

اس لیگ کے بارے میں پچھلے کچھ سالوں سے بات ہو رہی ہے

بینٹن نے ایک باضابطہ بیان میں کہا، “یہ واقعی پرجوش ہے۔ اس لیگ کے بارے میں پچھلے کچھ سالوں سے بات ہو رہی ہے اور مجھے اس میگا لیگ کا حصہ بننے پر خوشی ہے جو ہر کھلاڑی کے لیے بہت مسابقتی ہو گی۔” ہماری پہلی میچ 15 جنوری کو ہے اور میں اپنے پہلے میچ کے لیے تیار ہوں۔

گلف جائنٹس کی ٹیم میں آسٹریلیا کے کرس لین، ویسٹ انڈیز کے شمرون ہیٹمائر، انگلینڈ کے جیمز ونس اور کرس جارڈن جیسے کھلاڑی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ زمبابوے کے لیجنڈ اینڈی فلاور ٹیم کے کوچ ہیں۔

اینڈی دنیا کے بہترین کوچز میں سے ایک ہیں

اپنے ساتھی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، بینٹن نے کہا، “اینڈی دنیا کے بہترین کوچز میں سے ایک ہیں۔ میں نے ٹی 10 کے دوران اس کے ساتھ کام کیا ہے اور اس کے پاس گلف جائنٹس کو پیش کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔ میں نے اس سے بہت کچھ سیکھا۔ وہ آپ کے لیے ہر چیز کو آسان بنا دیتا ہے۔ میں جائنٹس کا حصہ بن کر بہت خوش قسمت محسوس کرتا ہوں، جہاں بہت سارے تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔

خوش قسمتی سے میں گلف جائنٹس کی بیشتر ٹیموں میں بہت سے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل چکا ہوں۔ ٹیم میں بہت سارے انگلش کھلاڑی ہیں اور میں واقعی شمرون ہیٹمائر کے ساتھ کھیلنے کا منتظر ہوں۔ میں زیادہ تر کھلاڑیوں کو جانتا ہوں، ہم سب کے لیے ایک ہی وقت میں ایڈجسٹ کرنا اتنا آسان ہو جاتا ہے اور امید ہے کہ ہم ہر طرح سے آگے بڑھ کر ٹرافی اٹھا سکتے ہیں۔”

بینٹن متحدہ عرب امارات کے حالات سے بخوبی واقف ہیں

بینٹن متحدہ عرب امارات کے حالات سے بخوبی واقف ہیں، ابوظہبی اور شارجہ میں کافی میچ کھیل چکے ہیں۔ 24 سالہ، جس کے بھائی اور والد نے کچھ پیشہ ورانہ کرکٹ بھی کھیلی ہے، سو سے زائد ٹی ٹوئنٹی میچوں میں دو سنچریاں اور 14 نصف سنچریاں بنا چکے ہیں۔

یو اے ای میں اپنے سابقہ تجربے کے بارے میں بینٹن نے کہا کہ میں نے یہاں کافی وقت گزارا ہے اس لیے میں حالات اور موسم سے بخوبی واقف ہوں، یہاں کی وکٹیں انگلینڈ کے مقابلے میں کچھ مختلف ہیں۔ ٹیم کے نوجوانوں کے ساتھ یہاں کھیلنے کا اپنا تجربہ شیئر کرتا ہوں اور امید ہے کہ اس سے انہیں اور ہم سب کو گلف جائنٹس کی جرسی میں اچھی کارکردگی دکھانے میں مدد ملے گی۔”

Recommended