نئی دہلی، 22؍ اگست
بین الاقوامی میڈیا میں آنے والی خبروں کے ساتھ کہ چینی صدر شی جن پنگ اگلے ماہ ازبکستان میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او( کے سربراہی اجلاس کے موقع پر اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کر سکتے ہیں، توقع کی جا رہی ہے کہ یہ تقریب اعلی سطح پر ہند۔ چین کے درمین مذارات آغاز بھی کر سکتی ہے۔
حالانکہ شی جن پنگاور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان دوطرفہ مذاکرات ہندوستان اور چین نے ابھی تک باضابطہ طور پر اپنے قائدین کی اس تقریب میں شرکت کی تصدیق نہیں کی ہے جو 15-16 ستمبر کے دوران سمرقند میں منعقد ہوگی۔ مودی کے برعکس، جنہوں نے اس سال کئی کثیرالجہتی اور دوطرفہ ملاقاتوں کے لیے بیرون ملک سفر کیا، شی نے جنوری 2020 سے چین سے باہر قدم نہیں رکھا۔
تاہم وال اسٹریٹ جرنل کی جمعہ کو ایک رپورٹ کے مطابق، ژی جن پنگ پی ایم ودی سے ملاقات کے لیے سمرقند کا سفر کر سکتے ہیں۔اس رپورٹ میں، جس میں سربراہی اجلاس کے انعقاد میں شامل لوگوں کا حوالہ دیا گیا ہے، یہ بھی کہا گیا ہے کہ شی جن پنگ ہندوستان کے رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کر سکتے ہیں۔
تاہم، اس نے مزید کہا کہ شی کے سفری منصوبے جاری ہیں اور وہ اب بھی عملی طور پر حصہ لینے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ سفارتی ذرائع کے مطابق پوتن سمرقند میں ایک شخصی سربراہی اجلاس کے خواہشمند ہیں جس میں افغانستان میں سلامتی اور انسانی حقوق کی صورتحال پر دیگر چیزوں کے ساتھ توجہ مرکوز کی جائے گی۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ازبکستان جائیں گے۔