طالبان نے افغانستان کی پنجشیر وادی کے بارے میں بڑا دعویٰ کیا ہے ۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق طالبان کا کہنا ہے کہ اس نے پنجشیر وادی پر بھی مکمل قبضہ کر لیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی مزاحمتی فورسیز کے چیف کمانڈر صالح محمد کی موت کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے ۔ احمد مسعود کے قریبی ساتھی اور پنجشیر فورسیز کے سربراہ صالح محمد ریگستانی بھی طالبان کے حملوں میں مارے گئے ہیں ۔ طالبان کا کہنا ہے کہ جلد ہی پنجشیر کو مسعود خاندان سے آزاد اعلان کردیا جائے گا ۔ اب وادی میں بھی طالبان ایڈمنسٹریٹر ہوگا ۔
خیال رہے کہ اس سے قبل احمد مسعود ، جنہیں پنجشیر کا شیر کہا جاتا ہے ، نے دوبارہ طالبان کو امن مذاکرات کی تجویز پیش کی تھی ۔ مسعود نے دعویٰ کیا کہ طالبان نے اپنے جنگجوؤں کو پنجشیر سے واپس بلا لیا ہے ۔ طالبان جنگجو صوبہ بغلان کے اندراب ضلع سے بھی پیچھے ہٹ گئے ہیں ۔ مسعود نے کہا کہ این آر ایف نے طالبان کے انخلا کے بعد اپنا فوجی آپریشن بند کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
تاہم پیر کے روز طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پنجشیر پر طالبان کا قبضہ ہونے اور طالبان کا جھنڈا لہرانے کی تصدیق ۔ وہیں ناردن ایلائنس کی جانب سے اب تک ایسا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے ۔
ملا برادر کی اقوام متحدہ کے افسر سے ملاقات
ادھر طالبان سرکار کی تشکیل سے پہلے طالبان کے ملا برادر نے اتوار کو کابل میں وزارت خارجہ میں انسانی معاملات کے لئے اقوام متحدہ کے افسر مارٹن گریفتھس سے ملاقات کی ۔ ملاقات کے بعد طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے ٹویٹ کرکے کہا کہ مارٹن نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ افغانستان کے ساتھ اپنی حمایت اور تعاون کو جاری رکھے گا ۔
حکومت کی تشکیل میں تاخیر
وہیں طالبان نے افغانستان میں نئی حکومت کی تشکیل کو اگلے ہفتے تک ملتوی کردیا ہے ۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ہفتہ کو اس کی جانکاری دی ۔ اس کے پیچھے کی وجہ طالبان کو ہمہ گیر اور جامع سرکار بنانے میں پریشانی کا سامنا کرنا ہے ۔ طالبان ایک ایسی سرکار تشکیل دینا چاہتے ہیں جس کو بین الاقوامی برداری منظوری دے سکے ۔
طالبان کے ذریعہ ہفتہ کو کابل میں نئی سرکار کی تشکیل کے اعلان کی امید تھی ۔ مانا جارہا ہے کہ اس سرکار کی قیادت ملا عبد الغنی برادر کے ہاتھوں میں ہوگی ۔ تاہم یہ دوسرا موقع ہے جب طالبان نے 15 اگست کو کابل پر قبضہ کرنے کے بعد سے کابل میں نئی سرکار کی تشکیل کو ملتوی کردیا ہے ۔ مجاہد نے اس معاملہ کو لے کر آفیشیل جانکاری دئے بغیر کہا کہ نئی سرکار اور کابینہ کے اراکین کے بارے میں اعلان اب اگلے ہفتے کیا جائے گا ۔