Urdu News

کمبوڈیا جلد ہی اپنے فوجیوں کو تربیت کے لیے ہندوستان بھیجے گا

ہندوستان رائل کمبوڈین آرمی کے لیے تربیتی ماڈیول پیش کرتا ہے۔

نئی دہلی، 05 فروری(انڈیا نیریٹو)

بھارت کے دورے پر آئے ہوئے رائل کمبوڈین آرمڈ فورسز (آر سی اے ایف) کے ڈپٹی کمانڈر انچیف لیفٹیننٹ جنرل ہن مانیٹ کے درمیان بات چیت کے دوران اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ کمبوڈیا جلد ہی اپنے فوجی اہلکاروں کو تربیت کے لیے بھارت بھیجے گا۔ آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے رائل کمبوڈین آرمی کے لیے اپنی مرضی کے مطابق تربیتی ماڈیول پیش کیے۔ ہندوستانی فوج اپنے اعلیٰ تربیتی اداروں میں مختلف عصری مضامین کے کورسز کے نفاذ کے ساتھ ساتھ کمبوڈیا میں ایک تربیتی ٹیم بھی تعینات کرے گی۔

رائل کمبوڈین آرمڈ فورسز (آر سی اے ایف) کے ڈپٹی کمانڈر انچیف اور رائل کمبوڈین آرمی کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ہن مانیٹ 02 فروری کو وفد کے ہمراہ ہندوستان پہچے تھے۔ یہ پہلا موقع تھا جب رائل کمبوڈین آرمی کے کمانڈر نے پہلی بار ہندوستان کا دورہ کیا تھا، جو دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے اپنے دورے کا آغاز 3 فروری کو قومی جنگی یادگار پر ہندوستانی مسلح افواج کے بہادر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا۔

نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر اور نائب قومی سلامتی مشیر وکرم مصری سے ملاقات کی۔

انہوں نے سکریٹری دفاع گریدھر ارمانے سے ملاقات کی اور انہیں دفاعی پیداوار کے محکمے اور آرمی ڈیزائن بیورو کے مقامی دفاعی ساز و سامان کی تیاری کے ایکو سسٹم کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ بعد میں انہوں نے نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر اور نائب قومی سلامتی مشیر وکرم مصری سے ملاقات کی۔ بعد ازاں، جنرل آفیسر کا ساؤتھ بلاک کے لان میں گارڈ آف آنر کے ذریعے رسمی استقبال کیا گیا، جس کے بعد انہوں نے آرمی چیف جنرل منوج پانڈے سے ملاقات کی۔

ہندوستانی فوج اپنے اعلیٰ تربیتی اداروں میں مختلف عصری مضامین کے کورسز کا انعقاد کرے گی

میٹنگ کے دوران، آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے رائل کمبوڈین آرمی کے لیے ان کی مرضی کے مطابق تربیتی ماڈیولز کی پیشکش کی اور لیفٹیننٹ جنرل ہن مانیٹ نے کمبوڈیا میں پہلی آرمی ٹو آرمی اسٹاف مذاکرات کے انعقاد کا اعلان کیا۔ ہندوستانی فوج اپنے اعلیٰ تربیتی اداروں میں مختلف عصری مضامین کے کورسز کا انعقاد کرے گی اور کمبوڈیا میں ایک تربیتی ٹیم تعینات کرے گی۔ دونوں سربراہان نے اسٹاف بات چیت کے لیے ‘ٹرمز آف ریفرنس’ پر دستخط کیے اور اپنی مرضی کے مطابق تربیتی فولڈرز کا تبادلہ کیا۔

لیفٹیننٹ جنرل ہن مانیٹ نے 04 فروری کو دہلی کینٹ میں راجپوتانہ رائفلز رجمنٹل سینٹر کا دورہ کیا۔ انہیں اگنیوروں کی تربیتی سرگرمیوں اور انفراسٹرکچر کے بارے میں بتایا گیا۔ انہوں نے دیسی دفاعی آلات کی نمائش بھی دیکھی۔ کمبوڈیا کے فوجی افسر نے نئی دہلی سے روانگی سے قبل چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان سے بھی ملاقات کی۔ اس دوران دونوں فوجی افسران نے اہم علاقائی پیش رفت، باہمی دلچسپی کے امور اور دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

ہندوستان اور کمبوڈیا کے تعلقات

ہندوستان اور کمبوڈیا کے درمیان صدیوں پرانے ثقافتی، مذہبی اور لوگوں کے درمیان روابط ہیں۔ کمبوڈیا ہندوستان کی ‘ایکٹ ایسٹ’ پالیسی میں کلیدی شراکت دار ہے۔ دونوں ممالک دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں خوشگوار تعلقات رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون 2007 میں دستخط کیے گئے دو طرفہ دفاعی تعاون کے معاہدے کے تحت چلتا ہے۔ حالیہ دنوں میں ہندوستان اور کمبوڈیا کے درمیان فوجی تعلقات میں اضافہ ہوا ہے اور مختلف شعبوں جیسے تربیتی تعاون، آئی ای ڈی کا مقابلہ کرنے، تخریب کاری اور اقوام متحدہ کی امن کی بحالی جیسے شعبوں میں توسیع کا منصوبہ ہے۔

دونوں افواج کے درمیان دو طرفہ میکانزم کو آرمی ٹو آرمی اسٹاف مذاکرات کے ذریعے ادارہ جاتی شکل دی جا رہی ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون میں اضافہ ہو گا۔ ہندوستانی بٹالین (1 آسام رجمنٹ اور 4 جیک رائف)، جو 1991 میں پیرس امن معاہدے کے بعد یو این ٹی اے سی (کمبوڈیا میں اقوام متحدہ کی منتقلی اتھارٹی) کا حصہ بنی ہیں، نے موجودہ رائل کمبوڈین مسلح افواج کے ساتھ براہ راست روابط قائم کر لیے ہیں۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جون 2018 اور نومبر 2022 میں اپنے دوروں کے دوران کمبوڈیا میں دو طرفہ دفاعی تعاون کو مزید آگے لے جانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

Recommended