Urdu News

حجاب تنازع: ایران کے کئی علاقوں میں شبینہ احتجاج،فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ

ایران کے کئی علاقوں میں شبینہ احتجاج

تہران،27اکتوبر(انڈیا نیرٹیو)

ستمبر کے وسط میں تہران میں اخلاقی پولیس کی حراست میں نوجوان خاتون مہسہ امینی کے قتل کے 40ویں دن کے موقع پر بدھ کی شام ایران کے کئی حصوں میں رات کے مظاہرے ہوئے۔

جنوب مغربی ایران کے شہر بورو گارڈ کے ساتھ ساتھ ملک کے شمال مشرق میں گورگان، مشرقی آذربائیجان کے دارالحکومت تبریز کے علاوہ شمالی ایران کے شہر بابل میں بھی بڑے مظاہرے ہوئے۔

ایرانی دارالحکومت تہران کے قریب کاراج میں احتجاجی مظاہرے دیکھنے میں آئے، مظاہرین ’آمر مردہ باد‘ کے نعرے لگاتے رہے۔ دارالحکومت تہران کے کئی علاقوں میں رات گئے بڑے پیمانے احتجاج کیا گیا۔ جنوبی ایران کے بندر عباس میں ایک مرتبہ پھر لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔

سکیورٹی فورسز نے مغربی ایران کے شہر کرمانشاہ میں مظاہرین پر گولیاں برسا دیں۔ جب کہ تہران کے شمال میں واقع شاہین سٹریٹ پر فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

ایرانی کردستان کے دارالحکومت سنندج میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نذر آتش کردیا گیا۔16 ستمبر کو پولیس حراست میں مہسا امینی کی موت ہوئی اور بدھ کے روز مہسا کی موت کے چالیس روز مکمل ہوگئے۔

اس موقع پر بدھ کی شام امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ ایرانی عوام کی حمایت کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ مظاہروں کو وحشیانہ طور پر دبانے کے ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے۔

مہسا کے چہلم پر جاری بیان میں امریکی وزارت خارجہ نے جاری بیان میں کہا کہ آج ہم وزارت خارجہ اور خزانہ کی جانب سے ایک مشترکہ کارروائی کا اعلان کر رہے ہیں جس کے تحت ایران کے 14 افراد اور 3 اداروں کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔ یہ تمام اقدامات ایرانی حکومت کو جوابدہ ٹھہرانے کے ہمارے عزم کی نشاندہی کرتے ہیں۔

امریکہ ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے لیے انصاف اور احتساب کے فروغ کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ امریکہ ایرانی عوام کے پرامن احتجاج میں ان کی حمایت کرتا رہے گا۔

مہسا امینی کے آبائی شہر سقز میں بھی بڑی تعداد میں مظاہرین سڑکوں پر آ گئے تو ایرانی فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کی اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔ایرانی شہری بدھ کے روز ایرانی صوبے کردستان کے اس قبرستان میں جمع ہوئے جہاں مہسا کو سپرد خاک کیا گیا تھا۔

دوسری طرف کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بدھ کو کہا ہے کہ ان کا ملک ایرانی حکومت کو اس کے “نفرت انگیز

” رویے کے لیے جوابدہ ٹھہرائے گا۔ٹروڈو نے مہسا امینی کی موت کو 40 روز گزرنے کے موقع پر کئے گئے اپنے ٹویٹ میں کہا اس موقع پر جب ایران کے لوگ اور دنیا بھر کے دوسرے لوگ اکٹھے ہو رہے ہیں میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ”ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم کارروائی کے لیے آپ کے مطالبات کو سنتے ہیں“۔

Recommended