اسلام آباد،20؍ اکتوبر
گزشتہ تین سالوں کے دوران ملک بھر میں خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے، خاص طور پر جنسی زیادتی کے واقعات میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔خبر رساں ایجنسی کے پاس دستیاب اعداد و شمار نے خواتین کے خلاف تشدد میں تشویشناک اضافے کی نشاندہی کی۔
صنفی بنیاد پر جرائم کے 63,367 سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے، 3,987 خواتین کو قتل کیا گیا اور 10,500 سے زائد خواتین جنسی تشدد کا شکار ہوئیں۔صرف سال 2019 میں خواتین کے خلاف 25,389 واقعات رپورٹ ہوئے جب کہ 2020 میں زیادتی اور ریپ سمیت دیگر جرائم کے 23,789 واقعات سامنے آئے۔
اسی طرح، 2021 میں، 14،189 مقدمات درج کیے گئے۔اعداد و شمار کے مطابق 2019 سے 2021 تک ملک بھر میں 3 ہزار 987 خواتین کو قتل کیا گیا جب کہ خواتین سے زیادتی کے 10 ہزار 517 مقدمات درج ہوئے۔
اس کے علاوہ 1025 خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا جب کہ تیزاب گردی کے 103 واقعات پیش آئے۔چولہے پھٹنے کی وجہ سے جلنے کے 38 واقعات درج ہوئے اور 41,513 خواتین کو اغوا کیا گیا۔
یہ بات قابل غور ہے کہ ‘ چولہے سے ہونے والی اموات’ اکثر گھریلو زیادتی اور تشدد کی ایک طویل تاریخ سے جنم لیتی ہیں اور بعد میں انہیں “خود سوزی” کے واقعات کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔
اسی طرح 2020 میں 1569 خواتین کو قتل اور 3887 کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔تقریباً 397 خواتین کو’’غیرت‘‘ کے نام پر قتل کیا گیا، 246 کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور 12809 کو اغوا کیا گیا۔