جمعرات کو پاکستان میں ہونے والے ٹرائیکا اجلاس میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام لانے میں امریکہ، روس، چین اور پاکستان کا اہم کردار ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ افغانستان کو فوری طور پر انسانی امداد فراہم کرے۔
یہ بھی پڑھیں
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی دوبارہ خانہ جنگی نہیں چاہتا جس سے معیشت دوبارہ تباہ ہو جائے اور یہ عدم استحکام کا باعث بنے۔ ہر کوئی چاہتا ہے کہ دہشت گردوں سے موثر طریقے سے نمٹا جائے۔ ہم سب مہاجرین کے بحران سے بچنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ افغانستان کی صورتحال میں ان چاروں ممالک کا اہم کردار ہے۔ افغانستان میں امن نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے لیے بھی ضروری ہے۔
وزیر خارجہ نے افغانستان کی اقتصادی تباہی اور بین الاقوامی فنڈنگ پرپابندی کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ، ہمیں یقین ہے کہ طالبان لوگوں کے ساتھ بات چیت میں دلچسپی رکھتے ہیں، کیونکہ وہ بین الاقوامی قبولیت اور حمایت کے خواہاں ہیں۔
یہ بھی دیکھیے
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل اکتوبر میں ماسکو میں ٹرائیکا کی میٹنگ ہوئی تھی۔ اس دوران روس، افغانستان اور پاکستان کے نمائندوں نے شرکت کی۔ لاجسٹک کا حوالہ دیتے ہوئے امریکہ نے شرکت نہیں کی۔