انقرہ؍ اسلام آباد۔ 9؍فروری(انڈیا نیریٹو)
ترکی، جو طاقتور زلزلوں کے نتیجے میں تباہی سے دوچار ہے جس میں 17,000 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، نے آخری وقت میں انقرہ میں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی میزبانی سے انکار کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ شہباز شریف کا دورہ ترکی بحالی کے جاری کام اور خراب موسم سے متعلق ترک قیادت کی مصروفیات کے باعث ملتوی کیا گیا ہے۔ نواز شریف کو 8 فروری کو ترکی کے لیے روانہ ہونا تھا تاہم یہ دورہ ملتوی کر دیا گیا ہے کیونکہ وہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ نہیں کر سکیں گے کیونکہ خراب موسم میں ہیلی کاپٹر پرواز نہیں کر سکتا تھا اور ترکی کے صدر اور نائب صدر دیگر کاموں میں مصروف ہیں۔
ترکی کو پیر کو آنے والے زلزلے کے بعد ایک بڑے انسانی بحران کا سامنا ہے۔ شام سمیت ہمسایہ ممالک میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ دنیا بھر کے ممالک امدادی کاموں میں مدد کے لیے امدادی سامان اور ریسکیو ٹیمیں ترکی بھیج رہے ہیں۔
ایک ٹویٹ میں اورنگزیب نے کہا کہ جمعرات کو ہونے والی آل پارٹی کانفرنس ملتوی کر دی گئی ہے
تاہم پاکستان کے وزیراعظم نے زلزلہ سے متاثرہ ملک کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ اس سے قبل منگل کو پاکستان کی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ شہباز شریف بدھ کی صبح ترکی کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے انقرہ روانہ ہوں گے۔ ایک ٹویٹ میں اورنگزیب نے کہا کہ جمعرات کو ہونے والی آل پارٹی کانفرنس ملتوی کر دی گئی ہے۔
مریم اورنگزیب نے ٹوئٹ کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف کل صبح انقرہ روانہ ہوں گے، وہ زلزلے سے ہونے والی تباہی اور جانی نقصان پر ترکی کے عوام سے تعزیت اور تعزیت کا اظہار کریں گے۔وزیراعظم کے دورہ ترکی کے باعث اے پی سی جمعرات 9 فروری کو بلایا جانے والا اجلاس ملتوی کیا جا رہا ہے، اتحادیوں کی مشاورت سے نئی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔
ایک اور ٹویٹ میں اورنگزیب نے اعلان کیا کہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ترکی کے زلزلہ متاثرین کی امداد کے لیے وزیر اعظم ریلیف فنڈ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “کابینہ نے ایک ماہ کی تنخواہ ریلیف فنڈ میں دینے کا اعلان کیا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے ہمارے برادر ملک ترکی سے دل کھول کر مدد کی اپیل کی ہے”۔