Urdu News

لیفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے اکھل بھارتیہ کوی سمیلن سے خطاب کیا

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا

جموں، 28 جنوری (انڈیا نیریٹو)

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج جموں یونیورسٹی کے جنرل زوراور سنگھ آڈیٹوریم میں ”اکھل بھارتیہ کوی سمیلن‘‘ سے خطاب کیا۔ تقریب کا اہتمام جے جے اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگوئجز کی طرف سے کیا گیا تھا۔

ہندوستان کا ادبی ورثہ اور تخلیقی اظہار منفرد اور بھرپور ہے

اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہندوستان کا ادبی ورثہ اور تخلیقی اظہار منفرد اور بھرپور ہے۔ شاعری ہمارے لسانی ورثے کے تنوع کو تلاش کرتی ہے اور اس کا اظہار کرتی ہے۔ یہ ہمیں ہماری ثقافت اور روایت کی جڑوں کے قریب لاتی ہے۔ اس میں باطنی شعور کو ہلانے کی بے پناہ طاقت ہے۔ ہمارے ملک کو شاندار شاعروں سے نوازا گیا ہے اور وہ ہمارے اٹوٹ انگ ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ شاعر اپنی تخلیق اور تجربات کے ذریعے ہماری ہمیشہ سے ابھرتی ہوئی ثقافت کو تسلسل دیتے ہیں۔

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ میں شاعری کو مرئی اور غیر مرئی کے درمیان ایک پُل سمجھتا ہوں۔ اپنے سفر میں ہمیں بہت سے تخلیقی تاثرات ملتے ہیں اور ان میں شاعری کا وقت اور جگہ مختلف ہوتی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے رابندر ناتھ ٹیگور، رام دھاری سنگھ دنکر، پدما سچدیو، کلہان، لال دید، بھوانی داس کچرو، حبہ خاتون، نند رشی، ماسٹر زندہ کول، دینا ناتھ ندیم، دتو، گنگارام، پنڈت ہردیو، رحمانی، راحیل، کی انمول شراکت کو بھی یاد کیا۔

انہوں کہا کہ ہماری قدیم ثقافت اور روایت میں کہا جاتا ہے کہ صرف شاعر ہی باباؤں اور فلسفیوں کے قریب پہنچ سکتے ہیں۔ یہ شاعر ہی ہے جو لوگوں کے شعور میں نئے رنگ بھر سکتا ہے۔ جموں و کشمیر کی ثقافتی عظمت کو بحال کرنے کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے حکومت کے اس عزم کو دہرایا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کو ایک خوشحال اور پرامن معاشرے کی تعمیر کے لیے فنی دولت اور علمی معیشت سے استفادہ کرنا یقینی بنایا جائے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ ڈوگری، کشمیری اور ہندی کو جموں و کشمیر کی سرکاری زبان کا درجہ آرٹ، ثقافت اور زبان کی نشاۃ ثانیہ کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

Recommended